Aug ۲۲, ۲۰۲۲ ۱۰:۴۹ Asia/Tehran
  • ماریا زاخارووا، روسی وزارت خارجہ کی ترجمان (فائل فوٹو)
    ماریا زاخارووا، روسی وزارت خارجہ کی ترجمان (فائل فوٹو)

روسی وزارت خارجہ کی ترجمان نے کہا کہ اگر اس قتل میں یوکرینی ہاتھ ملوث پایا گیا تو یہ کی ایف حکومت کا دہشت گردانہ اقدام ہوگا۔

روسی صدر ولادیمیر پوتین کے قریبی سمجھے جانے والے ایک روسی فلسفی اور مفکر الیگزنڈر ڈوگین کی بیٹی کے کاربم دھماکے میں قتل پر روسی وزارت خارجہ کی ترجمان نے ماریا زاخارووا نے کہا کہ اگر داریا ڈوگین کے قتل میں یوکرینی ہاتھ ملوث پایا گیا تو یہ حکومتی دہشت گردی ہوگی۔

اپنے ٹیلی گرام اکاؤنٹ پر انہوں نے لکھا کہ دونٹیسک جمہوریہ کے صدر نے جو طریقہ بیان کیا ہے، اس کے مطابق پہلے اس حادثہ کی تحقیقات کی جائیں، اس کے بعد کی ایف رژیم کی حکومتی دہشت گردی کے معاملے پر بات کی جائے۔

معروف روسی فلسفی الیگزنڈر ڈوگین کی 29 سالہ بیٹی کی کار بم دھماکے میں ہلاکت کے بعد روسی اداروں نے تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔ ماہرین کے مطابق  داریا ڈوگین کی گاڑی ٹویوٹا لینڈ کروزر میں ایک بم فٹ کیا گیا تھا جو رات  9 بجے اس وقت پھٹا جب وہ کار سے گھر واپس ہوتے وقت ماسکو کے علاقے اودین تسفسکی سے گزر رہی تھیں۔

سی این این کے مطابق ڈوگین ایک ایسے لکھاری، فلسفی ہیں جنہوں نے روسی صدر ولادیمیر پوٹین اور اس کے فیصلوں پر بہت گہرا اثر ڈالا ہے۔ ڈوگین کو پوٹین کا "تھنگ ٹینک"بھی کہا جاتا ہے۔

یہ حادثہ ایسے حالات میں پیش آیا ہے جب امریکہ سمیت مغربی ممالک یوکرین جنگ کے معاملے میں روس پر دباؤ بڑھا رہے ہیںَ۔

 

ٹیگس