واشنگٹن اور ماسکو کے درمیان سخت کشیدگی
واشنگٹن اور ماسکو کے درمیان انٹرمیڈیٹ رینج نیوکلیئر فورس ٹریٹی معاہدے کو معطل کرنے کے اعلان کے بعد سخت کشیدگی پائی جا رہی ہے۔
روس نے امریکہ کے ساتھ جوہری ہتھیاروں کے عدم پھیلاؤ کا وہ معاہدہ معطل کردیا ہے جس سے امریکہ نے گزشتہ روز دستبردار ہونے کا اعلان کیا تھا۔
معاہدے کی معطلی کا اعلان ہفتے کو روس کے صدر ولادیمیر پوتین نے کیا اس موقع پر روسی صدر کا کہنا تھا کہ ہمارے امریکی شراکت داروں نے کہا ہے کہ وہ اس معاہدے سے دستبردار ہو رہے ہیں۔ لہذا ہم بھی یہ معاہدہ معطل کرتے ہیں۔ ساتھ ہی صدر پوتین نے اعلان کیا کہ معاہدے کی معطلی کے بعد روس ہائپر سونک سمیت نئے میزائلوں کی تیاری شروع کرے گا۔
روسی صدر نے اجلاس میں موجود وزیرِ دفاع اور وزیرِ خارجہ کو ہدایت کی کہ وہ واشنگٹن ڈی سی کے ساتھ ہتھیاروں کے عدم پھیلاؤ سے متعلق کوئی مذاکرات نہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ کئی برسوں کے دوران روس نے بارہا ہتھیاروں کے عدم پھیلاؤ پر بامقصد مذاکرات کا سوال اٹھایا ہے لیکن فریقِ مخالف نے ہماری پہل کا مثبت جواب نہیں دیا۔
اس سے قبل جمعے کو ایک پریس کانفرنس کے دوران امریکہ کے وزیرِ خارجہ مائیک پومپیو نے اس معاہدے سے الگ ہونے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ روس کے پاس معاہدے پر مکمل اور قابلِ تصدیق عمل کرنے کے لیے چھ ماہ کا وقت ہے جس کے دوران اسے معاہدے سے متصادم اپنے میزائل، ان کے لانچرز اور متعلقہ آلات تلف کرنا ہوں گے۔
امریکہ کی جانب سے معاہدے سے دستبرداری کے اعلان پر یورپی ملکوں اور چین نے سخت تحفظات کا اظہار کیا ہے ۔
واضح رہے کہ امریکہ اور روس کے درمیان 1987ء میں طے پانے والے معاہدے کے تحت دونوں ملک یورپ میں کم اور درمیانے فاصلے تک مار کرنے والے جوہری میزائل نصب نہ کرنے کے پابند ہیں۔