ایران کے حملے میں ۱۰۹ امریکی زخمی ہوئے: پینٹاگون کا نیا اعتراف
امریکی وزارت جنگ نے ایک بار پھر عین الاسد فوجی اڈے پر ایران کے میزائلی حملے میں اپنے زخمی فوجیوں کی تعداد میں اضافے کی خبر دی ہے اور اعلان کیا ہے کہ ان حملوں میں ایک سو نو امریکی فوجی برین انجری کا شکار ہوئے ہیں۔
عراق میں امریکی دہشتگردی کے اہم اڈے عین الاسد پر ایران کے میزائلی حملے کے بعد امریکی حکام منجملہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ، وزیر جنگ مارک اسپر اور وزیر خارجہ مائک پومپئو نے یہ دعوی کیا تھا کہ سپاہ پاسداران کے میزائلی حملے میں کوئی بھی امریکی ہلاک یا زخمی نہیں ہوا مگر کچھ عرصے بعد پینٹاگون نے امریکی دہشتگردوں کے زخمی ہونے کا اعتراف کرنا شروع کردیا اورآخری تین ہفتوں میں امریکی ذرائع ابلاغ نے پینٹاگون کے حوالے سے بالترتیب آٹھ، سولہ، چونتیس، پچاس اور چونسٹھ امریکی دہشتگرد فوجیوں کے زخمی ہونے کا اعتراف کیا تھا اور اب انہوں نے یہ تعداد ایک سو نو تک پہنچا دی ہے۔
واضح رہے کہ ایران نے سپاہ قدس کے کمانڈر شہید جنرل قاسم سلیمانی اور ان کے ساتھیوں کے بزدلانہ قتل کا انتقام لینے کے لئے آٹھ جنوری کو عراق میں امریکہ کے عین الاسد فوجی اڈے کو میزائلی حملوں کا نشانہ بنایا تھا۔ اس حملے کے بعد سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی نےاعلان کیا تھا کہ اس آپریشن میں امریکہ کے کم از کم اسی دہشتگرد ہلاک جبکہ دوسو سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔