امریکہ اور نیٹو افغانستان سے نہیں نکلیں گے، نیٹو سیکریٹری جنرل
Feb ۱۲, ۲۰۲۰ ۱۷:۴۰ Asia/Tehran
نیٹو کے سیکریٹری جنرل نے دعوی کیا ہے کہ افغانستان میں غیر ملکی فوجیوں کی موجودگی اس ملک میں قیام امن کے لیے ضروری ہے۔
بریسلز میں ایک پریس کانفرنس کو خطاب کرتے ہوئے نیٹو کے سیکریٹری جنرل اسٹولٹن برگ نے دعوی کیا کہ نیٹو اور امریکہ امن کے قیام اور جنگ کے خاتمے تک افغانستان سے باہر نہیں نکلیں گے۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ نیٹو اور امریکہ نے افغانستان میں اپنے فوجیوں کی تعداد میں کمی کا بھی کوئی فیصلہ نہیں کیا ہے۔
نیٹو کے سیکریٹری جنرل نے یہ دعوی ایسے وقت میں کیا ہے جب سن دوہزار ایک میں امریکی لشکرکشی سے لیکر آج تک کی صورتحال سے ثابت ہوگیا ہے کہ امریکہ اور اس کے اتحادی افغانستان میں امن قائم کرنے کے قابل نہیں ہیں۔اس وقت افغانستان میں تیرہ ہزار غیر ملکی فوجی تعینات ہیں جن میں زیادہ تعداد امریکی فوجیوں کی ہے۔
امریکہ اور اس کے اتحادیوں کے دعوے کے برخلاف افغانستان میں بدامنی اور دہشت گردی میں اضافے کے ساتھ ساتھ منشیات کی پیداوار میں بھی کئی گنا اضافہ ہوا ہے۔
افغانستان کے عوام اور بعض اعلی عہدیدار امریکہ نیٹو کے فوجیوں کو اپنے ملک میں جاری بدامنی اور عام شہریوں کے قتل عام کا اصل ذمہ دار قرار دیتے ہیں۔