امریکہ میں کورونا کے چھبیس ہزار سے زائد کیس، ٹرمپ کا کاروبار بھی متاثر ہوا
امریکہ کے وزیر صحت نے اس ملک میں کورونا وائرس میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد میں مسلسل اضافے کی خبر دی ہے۔
امریکی ٹی وی چینل سی این این نے اتوار کو رپورٹ دی ہے کہ امریکی وزارت صحت کی جانب سے جاری ہونے والے تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق اس ملک میں کورونا وائرس کی بھینٹ چڑھنے والوں کی تعداد میں مزید چھیالیس افراد کا اضافہ ہوا ہے۔ اس طرح اب تک کورونا وائرس میں مبتلاء تین سو اڑتالیس افراد ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ مریضوں کی تعداد میں دوہزار چھے سو ساٹھ افراد کا اضافہ ہوا ہے۔ اس طرح مجموعی طور پر امریکہ میں کورونا وائرس میں مبتلاء افراد کی تعداد چھبیس ہزار آٹھ سو سڑسٹھ ہوگئی ہے۔
تازہ ترین اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ ہفتے تک صرف ایک سو اٹھتر افراد صحتیاب ہوئے ہیں اور چونسٹھ مریضوں کی حالت نازک ہے۔سی این این کی رپورٹ کے مطابق کورونا میں مبتلاء ہو کر ہلاک ہونے کی سب سے پہلی رپورٹ ریاست مینہ سوٹا سے آئی تھی جبکہ کورونا کی وجہ سے سب سے زیادہ ہلاکتیں ریاست واشنگٹن میں ہوئی ہیں اور اس ریاست میں کورونا وائرس کا شکار ہوکر مرنے والوں کی تعداد میں چورانوے افراد کا اضافہ ہوا ہے ۔
ریاست واشنگٹن کے بعد دوسرا نمبر ریاست نیویارک کا تھا جہاں کورنا میں مبتلا ہو کر مرنے والوں کی تعداد ستر تک پہنچ گئی ہے ۔اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ چین اور اٹلی کے بعد کورونا وائرس کے سب سے زیادہ مریض امریکہ میں ہیں ۔امریکہ کی پانچ ریاستوں کے لاکھوں لوگوں نے خود کو گھروں میں بند کر لیا ہے کیونکہ ان ریاستوں کے حکام نے کورونا کو مزید پھیلنے سے روکنے کے لئے سخت شرائط اور پابندیاں نافذ کر رکھی ہیں۔
درایں اثنا امریکی صدر ٹرمپ کے معاون مائک پینس نیز ان کی اہلیہ کے کورنا ٹیسٹ کے نتائج منفی رہے ہیں۔ یہ ایسی حالت میں ہے کہ کچھ دنوں پہلے مائک پینس کے دفتر کے ایک اہلکار کے کورونا وائرس میں مبتلا ہونے کی خبریں سامنے آئی تھیں۔ایسے حالات میں کہ جب گذشتہ دنوں امریکی ڈاکٹروں کی میڈیکل ٹیم کو کورونا کا مقابلہ کرنے میں ماسک جیسے میڈیکل ساز و سامان کی کمی کا سامنا رہا ہے، بعض امریکیوں نے کورونا ٹسٹ کے اخراجات زیادہ ہونے کی بنا پر اس کا ٹسٹ نہیں کرایا۔
امریکی ذرائع ابلاغ نے کورونا وائرس کے پھیلنے کی بنا پر ٹرمپ کے خاندانی کار و بار کے متاثر ہونے کی بھی خبر دی ہے۔ روزنامہ انڈی پنڈنٹ نے رپورٹ دی ہے کہ ڈونالڈ ٹرمپ کا خاندانی بزنس اور ہوٹل داری کساد بازاری کا شکار ہے، گولف کے میدان اور رسٹورینٹ خالی پڑے ہیں اور ان کے دسیوں ملازمین بے روزگار ہو گئے ہیں۔
دوسری جانب امریکی صدر نے وائٹ ہاؤس میں ایک پریس کانفرنس میں روزنامہ واشنگٹن پوسٹ کی اس حالیہ رپورٹ پر سخت تنقید کی ہے جس میں اس نے کورونا کے باعث وائٹ ہاؤس میں کام کاج کی رفتار کم ہوجانے کی بات کہی تھی۔ ٹرمپ نے واشنگٹن پوسٹ پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ واشنگٹن پوسٹ ہمارے بارے میں غلط رپورٹنگ کر رہا ہے۔
ٹرمپ نے واشنگٹن پوسٹ کی رپورٹ پڑھنے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک شرمناک بات ہے لیکن کیا کیا جا سکتا ہے کیونکہ واشنگٹن پوسٹ ہے اور ہمیں اس کے ساتھ زندگی گذارنا ہے۔