ٹرمپ نے شام میں موجود امریکی دہشتگردوں کو تیل تنصیبات کا محافط بتایا
امریکی صدر نے شام میں مداخلت پسندانہ اقدامات کی جانب کوئی اشارہ کیے بغیر دعوی کیا ہے کہ ہمارے فوجی شام میں تیل کی تنصیبات کی حفاظت کر رہے ہیں۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے کھلی تضاد بیانی سے کام لیتے ہوئے دعوی کیا کہ ترکی اور شام اپنی سرحدوں کی حفاظت نہیں کر سکتے۔ انہوں نے کہا اگر چہ امریکی فوجیوں کو شام نہیں جانا چاہیے تھا لیکن وہ تیل کی حفاظت کے لیے وہاں موجود ہیں۔
امریکی صدر نے جو اس سے پہلے سعودی عرب کو دودھیا گائے قرار دے چکے ہیں، ایک بار پھر کہا کہ ہم متعدد دولتمند ملکوں کی مفت میں حمایت کر رہے ہیں، اور اگر ہم ایسا کر رہے ہیں تو پھر انہیں امریکا کا احترام کرنا چاہیے۔
ٹرمپ نے یہ بھی کہا کہ سعودی عرب ایک مالدار ملک ہے اور اس نے اپنی حمایت کے بدلے میں کچھ اخراجات کی ادائیگی پر آمادگی بھی ظاہر کی ہے۔ انہوں مزید کہا کہ اب تک دوست اور دشمن دونوں امریکہ سے ناجائز فائدہ اٹھاتے رہے ہیں لیکن آج کے بعد سے ایسا ہرگز نہیں ہوگا۔
دوسری جانب حکومت شام نے اپنے ملک میں غیر قانونی طور پر موجود امریکی دہشتگردوں کے فوری انخلا کا مطالبہ کیا ہے۔ روسی اور شامی حکام کا کہنا ہے کہ شام میں امریکہ کے باوردی دہشتگردوں کی موجودگی کا مقصد تیل کی تاراجی ہے۔