امریکیوں میں سیاہ فاموں سے اتنی نفرت، کوٹ کوٹ کر بھرا ہے نسلی تعصب
امریکا میں سیاہ فام شہریوں کے خاتمے کے لئے ایک نئی داخلی جنگ شروع کرنے کی اپیل کرنے والے تین امریکی پولیس افسروں کو نوکری سے برخاست کر دیا گیا ہے۔
نارتھ کیرولینا کے تین پولیس افسروں نے غلطی سے اپنی نہایت ہی اشتعال انگیز گفتگو ریکارڈ کر لی تھی جو کسی طرح سے لیک ہوگئی جن میں انہیں افریقہ نژاد امریکی شہریوں کے خلاف زہر افشانی کرتے اور ایک نئی جنگ داخلی کی ضرورت پر گفتگو کرتے ہوئے سنا جا سکتا ہے۔
واضح رہے کہ امریکی پولیس پر پہلے سے ہی نسلی امتیاز اور سیاہ فاموں کے خلاف تعصب کرنے کے الزامات عائد ہوتے رہتے ہیں۔
بدھ کے روز کیوین پنر، جیمز گلمور اور جیسی مور کے شعبے کی تحقیقات کے بعد نوکری سے نکال دیا گیا۔ تحقیقات میں ملا کہ تینوں پولیس افسر حیران کر دینے والے نسلی تبصرے کر رہے ہیں اور سیاہ فام شہریوں کے خلاف تشدد میں اضافہ کرنے والی باتیں کر رہے ہیں ۔
سفید فام پولیس افسر ڈریک شوون نے پچیس مئی کو نو منٹ تک اپنے گھٹنے سے گردن دبا کر ایک سیاہ فام امریکی شہری جارج فلوئیڈ کو قتل کر دیا تھا۔ سفید فام پولیس افسر کے اس وحشیانہ اقدام کے خلاف پورے امریکہ میں غم و غصے کی لہر دوڑ گئی ہے اور جگہ جگہ پولیس کی نسل پرستی کے خلاف مظاہرے کیے جارہے ہیں جن کا دائرہ امریکہ کی سبھی پچاس ریاستوں میں پھیل گیا ہے۔ملک گیر احتجاج میں شدت کے بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے نسل پرستی کے خلاف مظاہرہ کرنے والوں کو بارہا تشدد کا حامی، بلوائی اور دہشت گرد قرار دیا ہے۔
اس واقعے کے بعد برخاست کئے گئے پولیس افسر مظاہروں کے بارے میں گفتگو کر رہے ہیں اور اس دوران غلطی سے پولیس کی گاڑی میں ریکارڈنگ کا بٹن دب جاتا ہے۔
گفتگو کے دوران پنر کو گلمور سے شکایت کرتے ہوئے سنا جا سکتا ہے کہ امریکی پولیس شعبہ سیاہ فاموں کے آگے تسلیم ہو رہا ہے۔
دوسری گفتگو میں پنر مور سے کہتا ہے کہ ایک نئی جنگ داخلی کا آغاز ہونے والا ہے اور وہ اس کے لئے تیار ہیں۔