Jul ۲۳, ۲۰۲۰ ۱۶:۱۳ Asia/Tehran
  • ٹرمپ نے مظاہرین کو کچلنے کا حکم دے دیا

امریکی صدر نے مظاہرین کو کچلنے کے لئے شیکاگو سمیت کئی شہروں میں فیڈرل پولیس روانہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔

امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے وسیع مخالفت کے باوجود اعلان کیا ہے کہ وہ شیکاگو سمیت کئی شہروں میں بقول ان کے پُر تشدد جرائم کو روکنے کے لئے فیڈرل پولیس روانہ کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

ٹرمپ نے اپنے اس منصوبے کا اعلان ایسے حالات میں کیا ہے کہ جب امریکی مظاہرین کو کچلنے کے لئے ان کے اس فیصلے کی شدید مخالفت کی جا رہی ہے۔ شیکاگو کی میئر لوری لائٹ فٹ نے ٹرمپ کے نام ایک خط میں اس شہر میں فیڈرل پولیس بھیجنے اور راتوں کو شہریوں کی گرفتاری کے بارے میں خبردار کیا ہے۔

ٹرمپ نے ایک بیان میں، جسے نسل پرستانہ اور توہین آمیز قرار دیا جا رہا ہے شیکاگو کو تشدد کے لحاظ سے افغانستان سے تشبیہ دی ہے اور اس شہر میں فیڈرل پولیس تعینات کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔

امریکی صدر ٹرمپ نے پچھلے دنوں ایسے ہی اقدام کے تحت ریاست اوریگن کے شہر پورٹ لینڈ میں بھی نسل پرستی کے خلاف جاری مظاہروں پر قابو پانے کے لیے فیڈرل پولیس کے دستے روانہ کیے تھے۔امریکی صدر اس سے پہلے بھی بارہا نسل پرستی کے خلاف مظاہرہ کرنے والوں اور تاریخی بردہ فروشوں کے مجسمے گرانے والوں کو جیل میں ڈالنے کی دھمکی دے چکے ہیں۔

امریکی صدر نے پولیس کو مظاہرین کی سرکوبی کا حکم دیا ہے جس کے بعد سے اب تک ہزاروں مظاہرین زخمی ہو چکے ہیں۔

امریکہ میں رواں سال مئی کے آخر میں سیاہ فاموں پر پولیس کے تشدد اور نسل پرستی کے خلاف ملک گیر مظاہرے شروع ہوئے تھے جن کا سلسلہ تاحال جاری ہے۔

پچیس مئی کو ریاست منے سوٹا کے شہر منیاپولیس میں سفید فام امریکی پولیس اہلکار نے ایک سیاہ فام شہری کو اپنے گھٹنے سے گلا دبا کر قتل کر دیا تھا۔ اس واقعے کی ویڈیو منظر عام پر آنے کے بعد امریکی عوام میں پولیس کے خلاف شدید غم و غصہ پھوٹ پڑا تھا اور منیا پولیس سٹی سے شروع ہونے والے احتجاجی مظاہرے پورے امریکہ میں پھیل گئے تھے جو اب ایک تحریک کی شکل اختیار کر چکے ہیں۔

 

دنیا بالخصوص عالم اسلام اور علاقے کی اہم خبروں کے لیے ہمارا واٹس ایپ گروپ جوائن کیجئے!

Whatsapp invitation link

7: https://chat.whatsapp.com/CHPuYaKdUxCGK4bzQDsJf4

 

ٹیگس