امریکی صدر ٹرمپ کے تشدد پسندانہ اقدامات کے خلاف مظاہرے
امریکہ میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے جارحانہ اور تشدد پسندانہ فیصلوں کے خلاف مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔
فارس نیوز نے غیر ملکی ذرائع کے حوالےسے خبر دی ہے کہ امریکی دارالحکومت واشنگٹن ڈی سی میں ہزاروں امریکی شہریوں نے ڈونلڈ ٹرمپ کے حالیہ فیصلوں کے خلاف مظاہرہ کیا۔ مظاہرین نے نسل پرستی کے خلاف مظاہرہ کرنے والوں کی سرکوبی کے لئےسکیورٹی فورسز بالخصوص فیڈرل پولیس کو تعینات کئے جانے کی سخت مذمت کی۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے جولائی کے آغاز میں امریکی شہروں پورٹ لینڈ اور، اوریگن میں اسپیشل سکیورٹی فورسز منجملہ فیڈرل پولیس کو تعینات کر کے انہیں مظاہروں کی سرکوبی کے احکامات جاری کئے تھے۔ ٹرمپ نے شیکاگو میں بھی سکیورٹی فورسز کو تعینات کرنے کی خبر دیتے ہوئے یہ دھمکی بھی دی کہ جن شہروں میں ڈیموکریٹ پارٹی کا اثر و رسوخ ہے، وہاں بھی وہ خصوصی فورس تعینات کر دیں گے۔
خیال رہے کہ چند روز سے امریکہ کے مختلف شہروں منجملہ پورٹ لینڈ میں نسل پرستی اور امریکی پولیس کی بربریت کے خلاف مظاہرے ہو رہے ہیں جنہیں ٹرمپ کی تعینات کردہ سکیورٹی فورسز کچلنے کی ہر ممکن کوشش پر اتر آئی ہیں اور نتیجے میں پورٹ لینڈ ایک میدان جنگ میں تبدیل ہو چکا ہے۔
پورٹ لینڈ کے میئر نے جمعے کے روز شہر میں فیڈرل پولیس کی تعیناتی کے ٹرمپ کے فیصلے پر کڑی نکتہ چینی کرتے ہوئے اسے بدترین اقدام قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ صدر ڈونلڈ کے اس اقدام سے صورتحال مزید خراب ہو جائے گی۔ انہوں نے شہر سے فوری طور پر فیڈرل پولیس کو نکالے جانے کا مطالبہ کیا۔
دنیا بالخصوص عالم اسلام اور علاقے کی اہم خبروں کے لیے ہمارا واٹس ایپ گروپ جوائن کیجئے!
Whatsapp invitation link