Aug ۱۶, ۲۰۲۰ ۱۲:۱۷ Asia/Tehran
  • سلامتی کونسل میں شکست سے امریکہ کی کمزوری عیاں ہو گئی: امریکی سینیٹر

امریکی سینیٹرکا کہنا ہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں ایران کے خلاف امریکہ کی پیش کردہ قرارداد کے منظور نہ ہونے سے واشنگٹن کی کمزوری عیاں ہو گئی ہے۔

فارس نیوز کے مطابق امریکی ریاست کنیک ٹیکٹ (Connecticut) کے سینیٹر کریس مورفی نے ایک ٹوئیٹ کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک شکست نہیں تھی بلکہ ایک رسوائی تھی۔ ساتھ ہی ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ایران مخالف قرارداد کو سلامتی کونسل میں منظور کرانے میں واشنگٹن کی ناکامی سے یہ واضح ہو گیا ہے کہ امریکہ کس قدر کمزور پڑ چکا ہے۔

نیویارک کے وقت کے مطابق جمعے کی شام ایران پرعائد اسلحہ جاتی پابندیوں میں توسیع کے لئے امریکہ کی پیش کردہ قرارداد پر سلامتی کونسل میں ووٹنگ ہوئی جس کے حق میں امریکہ کے علاوہ صرف ایک ملک نے ووٹ ڈالا، گیارہ ممالک نے ووٹنگ میں حصہ نہ لینے کو ہی غنیمت سمجھا جبکہ چین اور روس نے قرارداد کی کھلی مخالفت کا اعلان کیا۔

اقوام متحدہ میں روس کے نمائندہ دفتر کا کہنا تھا کہ امریکہ کی مجوزہ قرارداد کی مخالفت کا سبب یہ تھا کہ وہ سلامتی کونسل کی قرارداد بائیس اکتیس کے سراسر خلاف تھی۔

چین نے بھی امریکہ کی پیش کردہ قرارداد کو منہ زوری قرار دے کر مسترد کیا۔ چین کا کہنا تھا کہ سلامتی کونسل میں امریکہ کی ناکامی اس بات کی دلیل ہے کہ یکطرفہ پالیسیوں کی حمایت نہیں کی جاتی اور منھ زوری اور تسلط پسندی کی پالیسی کو شکست ہوتی ہے۔

قابل ذکر ہے کہ اقوام متحدہ کی قرارداد بائیس اکتیس اور ایران کے ساتھ طے پانے والے جامع ایٹمی معاہدے کی بنیاد پر اٹھارہ اکتوبر سے ایران پر عائد اسلحہ جاتی پابندیاں ختم کر دی جائیں گی جو امریکہ کو بالکل منظور نہیں تھا اور اس نے ان پابندیوں میں مزید توسیع کے لئے سلامتی کونسل میں ایک قرارداد منظور کرانے کی کوشش کی جس میں اسے تاریخی ناکامی ہوئی۔

 

ٹیگس