Aug ۲۹, ۲۰۲۰ ۲۰:۰۰ Asia/Tehran
  • ٹرمپ نے پھر مظاہرین کی توہین کی

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر ملک میں نسل پرستی کے خلاف احتجاج کرنے والوں کو اوباش قرار دیا ہے۔

ٹرمپ نے صدارتی نامزدگی قبول کرنے کی خصوصی تقریب کے موقع پر وائٹ ہاؤس کے باہر نسل پرستی، عدم مساوات اور پولیس تشدد کے خلاف مظاہرہ کرنے والوں کو اوباش کہا اور ان کے ساتھ سختی سے پیش آنے کا عزم ظاہر کیا۔

یہ مظاہرے سیاہ فام امریکیوں کی تحریک آزادی کے رہنما مارٹن لوتھر کنگ کی یادگار تقریر ’میری بھی آروزئیں‘ کہ یاد میں منعقد کیے گئے تھے۔ امریکہ کے مختلف شہروں میں پچیس مئی سے پولیس کے نسل پرستانہ رویے کے خلاف احتجاج اور مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔ پچیس مئی کو ریاست مینے سوٹا کے شہر مینیاپولیس میں ایک سفید فام پولیس افسر نے سیاہ فام شہری کو گھٹنے سے گردن دبا کر قتل کر دیا تھا۔

اس ہولناک واقعے کا ویڈیو منظر عام پر آنے کے بعد امریکی عوام میں غم و غصے کی لہر دوڑ گئی تھی اور ملک گیر مظاہرے شروع ہوئے تھے جو تاحال جاری ہیں۔

صدر ٹرمپ نے پولیس اور سکیورٹی اداروں کو نسل پرستی کے خلاف جاری مظاہروں کو سختی سے دبانے کا حکم دیا ہے۔ پچھلے چند ہفتوں کے دوران امریکہ میں ہونے والے مظاہروں کے دوران ہزاروں افراد زخمی اور گرفتار کیے گئے ہیں۔

ٹیگس