May ۲۴, ۲۰۲۱ ۲۱:۳۷ Asia/Tehran
  • کنگو میں آتش فشاں کی تباہ کاریاں جاری، ۱۷۰ بچے لا پتہ ہو گئے

کنگو میں آتش فشاں پھٹنے کے نتیجے میں ایک سو ستّر بچے لاپتہ اور پانچ سوسے زیادہ مکانات تباہ ہوگئے۔

اسکائی نیوز کے مطابق نیراگونگو آتش فشاں پہاڑ پھٹنے سے شہر گوما کے تقریبا پانچ ہزار باشندے اپنا گھربار چھوڑ کر روانڈا کی جانب اور پچیس ہزار افراد صوبہ کیوو کے شہر سیک کی جانب روانہ ہوگئے ہیں۔

آتش فشاں پھٹنے کے نتیجے میں ایک سو ستّر سے زیادہ بچے لاپتہ ہوگئے ہیں جبکہ اقوام متحدہ، ان بچوں کی مدد کے لئے علاقے میں ایک مرکز قائم کر رہا ہے جو لاوارث ہوگئے ہیں۔

حکومت کینگو کے ترجمان پیٹریک مویایا نے اعلان کیا ہے کہ پندرہ افراد ہلاک ہوئے ہیں جن میں نو افراد محفوظ مقامات کی جانب فرار کرتے ہوئے ٹریفک حادثے کا شکارہو گئے جبکہ چار افراد جیل سے فرار کرتے ہوئے اور دو افراد بری طرح جھلسنے کے بعد اپنی جان دے بیٹھے۔

آتش فشاں کے شعلوں سے تین اسپتال ، ایک پرائمری اسکول اور ایک پانی کی پائپ لائن، شمالی ہائی وے اور مرکزی پاور سپلائر تباہ ہوا ہے جو سترہ دیہاتوں کو بجلی سپلائی کرتا تھا۔

خیال رہے کہ مذکورہ آتش فشاں ہفتے کی شب فعال ہوا تھا جو بدستور اب تک لاوا اُگل رہا ہے۔ یہ آتش فشاں اس سے پہلےدوہزار دو میں شہر گوما سے تقریبا دس کلومیٹر کے فاصلے پر پھٹا تھا اور اس کے نتیجے میں دوسو پچاس افراد ہلاک ہوئے تھے جبکہ ایک لاکھ بیس ہزار مکانات تباہ ہو گئے تھے۔

ٹیگس