طمانچہ کھانے کے بعد فرانسیسی صدر کو جمہوریت کی تعریف یاد آئی
فرانس کے صدر کو ایک شہری کی جانب سے تھپڑ مارے جانے کی ویڈيو بڑے پیمانے پر گردش کر رہی ہے۔
سوشل میڈیا پر گردش کرتی وبڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ صدر میکرون ویلانس شہر کے ایک علاقے میں موجود تھے جب ان کی جانب سے شہریوں کو روکنے کے لیے قائم ایک رکاوٹ کے قریب جانے پر یہ واقعہ پیش آیا۔
جہاں ایک شخص نے انہیں قریب بلایا اور تھپڑ رسید کر دیا، جس کے فوراً بعد سیکورٹی اہل کار میکرون کو بچانے پہنچ گئے۔ یہ اہل کار فرانسیسی صدر کو وہاں سے واپس لے گئے۔
اس واقعے کے بعد 2 شہریوں کو گرفتار کر لیا گیا۔ جس وقت صدر میکرون کو تھپڑ مارا گیا، اسی دوران میکرون کا دور ختم کا نعرہ بھی لگایا گیا۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق فرانس میں قانون نافذ کرنے والے ادارے اس شخص سے تفتیش کر رہے ہیں۔ تاہم اب تک اس کی شناخت نہیں ہوسکی اور تھپڑ مارنے کا مقصد بھی واضح نہ ہوسکا۔ فرانسیس کے وزیراعظم نے اس واقعے کے بعد قومی اسمبلی میں کہا کہ جمہوریت کا مطلب بحث اور جائز اختلاف ہے، لیکن اس کا ہرگز یہ مطلب نہیں کہ تشدد، لفظی جارحیت یا جسمانی حملے کیے جائیں۔
خیال رہے کہ طمانچہ کھانے کے بعد فرانسیسی صدر کا یہ بیان ایسے عالم میں سامنے آیا ہے جب فرانس میں حکومت کی پالیسیوں کے خلاف مظاہرہ کرنے والوں کو بڑی شدت کے ساتھ سرکوب کیا جاتا ہے اور گزششتہ کئی برسوں سے ییلو جیکٹ تحریک کے دوران پولیس کے تشدد پسندانہ اقدامات کے باعث سیکڑوں افراد زخمی ہو گئے تاہم صدر میکرون نے پولیس کے رویہ کے تئیں اپنی مکمل حمایت کا اعلان کیا تھا۔
یہ بھی دیکھئے:
فرانس کے صدر کی اسلام کے خلاف ہرزہ سرائی
فرانس میں پولیس اور عوام کے درمیان شدید جنگ جاری۔ ویڈیوز
فرانسیسی مسلمانوں اور تارکین وطن کو خطرات کا سامنا
فرانس میں مساجد پر حملوں میں شدت