فلوریڈا کی 12 منزلہ عمارت کو زمین بوس کرنے کی وجہ سامنے آ گئی
امریکی ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ ریاست فلوریڈا میں 12 منزلہ عمارت کو طوفان کے خوف کی وجہ سے دھماکے سے اڑا دیا گیا۔
فارس خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق میامی میں عمارت کے گرنے کے بعد ایلسا طوفان کے قریب پہنچنے کے باعث 12 منزلہ عمارت کو مکمل طور پر زمین بوس کر دیا گیا۔ اس عمارت کو ایسے میں زمین بوس کر دیا گیا کہ عمارت کے ملبے کے نیچے مزید 126 افراد موجود ہیں اورتقریبا 11 روزگذر جانے کے باوجود عمارت کے ملبے سے صرف24 افراد کی لاشیں نکالی گئی ہیں۔ نکالی جانے والی لاشوں میں سے ایک لاش امدادی کاموں میں مشغول فائر بریگیڈ سے تعلق رکھنے والے اہلکار کی 7 سالہ بچی کی ہے۔
انجینئرز کا دعویٰ ہے کہ 12 منزلہ عمارت کی بنیادیں کمزور ہونے کے سبب حادثہ پیش آیا۔
واضح رہے کہ امریکہ حکام نے طوفان کا بہانہ بنا کر 12 منزلہ عمارت کو مکمل طور پر اس لئے زمین بوس کر دیا کہ اپنے آپ کو سپر پاور کے طور پر پیش کرنے والا امریکہ، امدادی کاموں میں بری طرح ناکام رہا اور یہی وجہ ہے کہ اپنی ناکامی پر پردہ ڈالنے کیلئے اس نے عمارت کو زمین بوس کردیا لیکن اس کے باوجود سوشل میڈیا اور آزادی اظہار رائے کا دعوی کرنے والے ذرائع ابلاغ بدستور خاموش ہیں اور اگر یہی واقعہ کسی اور ملک خاص طور سے ایران میں پیش آتا تو امریکہ اور اس کے تمام حواری ممالک واویلا مچا دیتے اور ایران پر مختلف قسم کے الزامات عائد کرتے۔ لیکن ایران نے اپنے عمل سے دکھا دیا کہ اس کیلئے انسانی جانوں کی کتنی اہمیت ہے اور دارالحکومت تہران میں پلاسکو کی 17 منزلہ عمارت میں رونما ہونے والے واقعہ میں جس طرح ایران کے اعلی حکام اور امدادی ٹیموں نے عمل کیا اور اپنی جان کا نذرانہ پیش کرکے انسانیت کی خدمت کی اس سے ثابت ہو گیا کہ ایران جو کہتا ہے اس پر عمل کرتا ہے اور امریکہ جو کہتاہے اس کے برعکس عمل کرتا ہے۔