Oct ۲۸, ۲۰۲۱ ۲۱:۴۴ Asia/Tehran
  • چین کے نئے میزائل نے امریکا کے ہوش اڑا دیئے

امریکی فوج کے جوائنٹ چیف آف اسٹاف کے چیئرمین مارک میلی نے کہا کہ چین کی جانب سے خلا میں ہائپر سونک میزائل کا تجربہ ٹیکنالوجی کے لحاظ سے بہت اہم واقعہ ہے۔

چین کی جانب سے خلا سے ہائپرسونک جوہری میزائل چھوڑنے کے بعد امریکا کی مشکلات میں اضافہ ہوگیا ہے۔

امریکی فوج کے جوائنٹ چیف آف اسٹاف کے چیئرمین مارک میلی نے کہا کہ چین کا میزائل تجربہ ٹیکنالوجی کے لحاظ سے بہت اہم واقعہ ہے۔ مارک میلی کا کہنا ہے کہ ہم اس سب پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔ مارک میلی نے اعتراف کیا کہ خلا میں چکر لگا کر ایٹم بم گرانے والے اس چینی میزائل سے امریکہ کو بچانا بہت مشکل ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ ہم جو کچھ دیکھ رہے ہیں وہ ایک انتہائی اہم واقعہ ہے یعنی ہائپر سونک ویپن سسٹم کا ٹیسٹ۔ ہمارے لیے یہ بہت تشویشناک ہے۔ اس سے قبل امریکی وزارت دفاع نے چین کے اس تجربے کی تصدیق کرنے سے انکار کردیا تھا۔

اس سے پہلے یہ بتایا گیا تھا کہ چین دو مرتبہ ایک ایسے ہائپر سونک میزائل کا تجربہ کر چکا ہے جو خلا سے تباہی مچا سکتا ہے۔ چین نے تسلیم کیا ہے کہ اس نے ایک تجربہ کیا ہے لیکن اس کا دعویٰ ہے کہ یہ ایک 'پرامن' سویلین خلائی جہاز ہے۔

انٹیلی جنس ذرائع کے مطابق چین کا یہ انتہائی تباہ کن میزائل، ایٹم بم گرانے کی بھی صلاحیت رکھتا ہے۔ یہی نہیں بلکہ یہ میزائل زمین پر موجود کسی بھی فضائی دفاعی نظام کو دھوکہ دینے کی بھی صلاحیت رکھتا ہے۔ اس طرح چینی میزائل کو کسی بھی طرح روکا نہیں جا سکتا۔ اس وقت امریکہ جیسی سپر پاور کے پاس بھی یہ صلاحیت نہیں ہے۔

ٹیگس