امریکہ اور روس کے مابین کشیدگی عروج پر، دونوں نے ایک دوسرے کے سفارتکاروں کو باہر نکلنے کا حکم دے دیا
روس اور امریکی حکام کی ان دنوں ہونے والی ممکنہ ملاقات سے قبل دونوں ملکوں کے درمیان کشیدگی ایک مرتبہ پھر اُس وقت عیاں ہو گئی جب روس نے امریکی سفیروں کو اپنے ملک سے نکلنے کا حکم دیا ہے۔
خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق روسی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا زخارووا نے بتایا ہے کہ ماسکو میں تین سال سے موجود امریکی عملے کو اکتیس جنوری تک ملک سے نکل جانے کا حکم دے دیا گیا ہے۔
روس کے اس عمل کو ایک انتقامی کارروائی قرار دیا جا رہا ہے کیونکہ گزشتہ ہفتے امریکا میں روسی سفیر نے انکشاف کیا تھا کہ امریکا نے اپنے ملک میں موجود روس کے ستائس سفارتکاروں اور ان کے اہلخانہ کو تیس جنوری تک ملک چھوڑ دینے کا حکم دے دیا ہے۔
روسی وزارت کی ترجمان ماریہ زاخارووا نے ماسکو میں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ روس اور امریکہ کے درمیان جاری سفارتی تنازعے آغاز خود واشنگٹن نے کیا۔ انہوں نے کہا کہ کچھ عرصے سے امریکہ روسی سفارت کاروں کو ویزا دینے سے انکار اور امریکہ کے اندر ان کی نقل و حرکت پر پابندیاں لگا کر انکے لئے مشکلات پیدا کر رہا ہے۔
ماریا زاخارووا نے کہا کہ ہم نے طویل عرصے تک امریکیوں کو استدلال کر کے اس مسئلے کے کسی تعمیری حل کی طرف لے جانےکی مسلسل کوشش کی ہے،مگر امریکہ نے دوسرا دوسرا راستہ انتخاب کیا۔
قابل ذکر ہے کہ روس اور امریکہ کے مابین ایسے وقت میں کشیدگی عروج کو پہنچ چکی ہے کہ ذرائع ابلاغ نے رواں برس کے اختتام سے قبل امریکی و روسی صدور کی ملاقات کی خبر دی ہے۔