مختصر وقفے کے بعد ویانا مذاکرات آج سے پھر شروع
جامع ایٹمی معاہدے کی بحالی کے لئے مذاکرات کا شروع ہونے والا نیا سلسلہ مختصر وقفے کے بعد آج سے پھر آگے بڑھے گا۔
یورپی یونین کے خارجہ امور کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل اینریکا مورا نے ٹوئیٹ کرتے ہوئے کہا کہ فریق ممالک کے مذاکرات کار وفود کے اپنے دارالحکومتوں میں صلاح مشورے کے بعد جامع ایٹمی معاہدے کی بحالی کے لئے مذاکرات کا سلسلہ جمعرات کے روز سے پھر شروع ہو رہا ہے۔
اس درمیان فرانسیسی وزیر خارجہ لیدریان نے اپنے ملک کی پارلیمنٹ میں دعوا کیا ہے کہ ویانا میں جاری مذاکرات سے اب تک کوئی خوشایند اشارے نہیں ملے ہیں۔ انہوں نے ایران پر مذاکرات کو بلا سبب طویل کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ایران اپنے کئے وعدوں پر توجہ دینے سے زیادہ مذاکرات کو طولانی کرنے کی کوشش کر رہے ہیں تاکہ بقول انکے ایٹمی ہتھیار بنانے کے لئے انہیں مزید وقت مل جائے۔
فرانسیسی وزیر خارجہ نے ایسے حالات میں ایران پر یہ الزام عائد کیا ہے کہ جامع ایٹمی معاہدے جے سی پی او سے جہاں امریکہ غیر قانونی اور یکطرفہ طور پر باہر نکلا اور اُس نے بین الاقوامی معاہدے کی خلافورزی کی، وہیں معاہدے کے یورپی فریق منجملہ فرانس نے معاہدے کے تحت کئے گئے اپنے کسی بھی وعدے پر عمل نہیں کیا جس کا نتیجہ یہ ہوا کہ ایران کو معاہدہ طے ہو جانے کے بعد بھی پابندیوں کا اُسی طرح سے سامنا رہا ہے جس طرح وہ معاہدے اور مذاکرات سے قبل پابندیوں سے روبرو تھا۔
خیال رہے کہ ایران میں سید ابراہیم رئیسی کی حکومت میں جامع ایٹمی معاہدے کی بحالی کے لئے مذاکرات کا نیا دور گزشتہ انتیس نومبر سے شروع ہوا ہے جس میں ایران کا وفد پابندیوں کے مکمل خاتمے کے بنیادی مقصد کے ساتھ مذاکرات کی میز پر حاضر ہوا ہے۔