Dec ۲۰, ۲۰۲۱ ۰۷:۲۸ Asia/Tehran
  • اسرائیل کا گھناؤنا چہرہ! اوسطا ہر چوتھے دن ایک فلسطینی بچے کا قتل, دنیا خاموش

اسرائیل پچھلے 20 سال سے ہر چوتھے دن ایک فلسطینی بچے کا قتل کر رہا ہے۔

غاصب صیہونی حکومت کے انسانیت سوز جرائم کی بہت ہی گھناؤنی حقیقت سامنے آئی ہے۔ یہ فوج گذشتہ 20 سال سے اوسطا ہر چوتھے دن ایک فلسطینی بچے کا قتل کر رہی ہے۔ گزشتہ 20 سال کے دوران صیہونی دہشت گردوں نے 2000 فلسطینی بچوں کا قتل کیا ہے۔۔

فلسطینی بچوں کی حمایت کی بین الاقوامی تنظیم کے سربراہ خالد کزمر نے اتوار کو بتایا کہ 2014 کی 50 روزہ جنگ کے بعد 2021 میں سب سے زیادہ فلسطینی بچے شہید ہوئے۔

اس رپورٹ کے مطابق، سنہ 2021 میں غزہ پٹی اور مقبوضہ ویسٹ بینک میں صیہونی فوجیوں اور ناجائز طور پر بسائے گئے صیہونیوں کے حملوں میں 86 فلسطینی بچے اب تک شہید ہو چکےہیں۔ گزشتہ مئی میں غزہ کی 12 روزہ جنگ میں 67 فلسطینی بچے شہید ہوئے۔

رواں سال میں مقبوضہ ویسٹ بینک میں 15 فلسطینی بچے کو صیہونی حکومت کے باوردی دہشت گردوں نے سیدھی فائرنگ کرکے شہید کیا۔ اسی طرح غیر قانونی طور پر بسائے گئے صیہونی آبادکاروں کے حملوں میں 2 فلسطینی بچے شہید  ہوئے۔

خالد کزمر نے کہا کہ صیہونی حکومت فلسطینی بچوں کا قتل کرنے والے اپنے فوجیوں کے خلاف مقدمہ چلانے اور سزا دینے کے بجائے ان انسانی حقوق کی تنظیموں کو مجرم سمجھتی ہے جو بچوں کے قتل کے معاملے کی تحقیقات کرتی ہیں اور اس طرح وہ انسانی حقوق کی تنظیموں پر دباو ڈال کر انہیں تحقیقات سے روکنے کی کوشش کرتی ہے۔

 

 

ٹیگس