یوکرین، جنگ کے بادل چھٹے، روسی فوجیوں کی واپسی+ ویڈیو
روس نے اعلان کیا ہے کہ بڑی تعداد میں اس کے فوجی یوکرین کی سرحد سے واپس ہو رہے ہیں۔
روس کی وزارت دفاع کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ یوکرین سے ملنے والی سرحد پر تعینات اس کے فوجی، اپنی چھاونیوں میں واپس لوٹ رہے ہیں۔
فارس نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق یوکرین اور مغربی ممالک کے ساتھ روس کی کشیدگی کے درمیان اس ملک کے صدر ولادیمیر پوتین اور وہاں کے وزیر دفاع اور خارجہ کے خصوصی اجلاس کے ایک دن بعد روسی ذرائع ابلاغ میں یہ خبریں آ رہی ہیں کہ روس کی حالیہ فوجی مشقون کے بعد یوکرین کی سرحد کے نزدیک تعینات اس ملک کے فوجیوں کی واپسی کا عمل شروع ہو چکا ہے۔
روس کی وزارت دفاع نے منگل کے روز اعلان کیا کہ فوجیوں کے بڑے دستے اپنی چھاونیوں کی جانب لوٹ رہے ہیں۔
روس کے صدر اور وہاں کے وزیر خارجہ اور وزیر دفاع کے درمیان ہونے والی خصوصی میٹنگ میں ولادیمیر پوتین نے یوکرین کے ساتھ حالیہ کشیدگی اور امریکا نیز نیٹو کے لئے روس کی تجویز کے بارے میں سوال کئے۔
اس کے جواب میں روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے کہا کہ امریکا نے کشیدگی ختم کرنے کے لئے کچھ ٹھوس باتیں کہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اسی کے ساتھ یورپی یونین اور نیٹو کے جواب قابل اطمئنان نہیں ہیں۔
اسی کے ساتھ روس کے وزیر دفاع سرگئی شويگو نے صدر پوتین کو بتایا کہ ملک کی کچھ فوجی مشقیں ختم ہوگئی ہيں جبکہ کچھ ختم ہونے والی ہيں۔
دوسری جانب روس کی وزارت خارجہ کی ترجمان کا کہنا تھا کہ مغرب ایک گولی چلائے بغیر ہی شرمسار اور بے عزت ہو گیا۔ ماریا زاخارووا نے فوجی مشقوں کے اختتام کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ 15 فروری 2022 ملک کی تاریخ میں اس دن کے طور پر درج ہو گیا جس دن جنگ کے بارے میں مغرب کا پروپیگینڈا ناکام ہو گیا۔