یوکرین کے خلاف دوست ممالک کی سازش، کس طرح دلدل میں پھنسا رہا ہے مغرب
روس کے دفاعی امور کے ماہرین کا کہنا ہے کہ مغرب کی خواہش ہے کہ یوکرین کی جنگ طولانی ہو تاکہ اس سے وہ اپنے مفاد پورے کر سکیں۔
روس کے ایک فوجی ماہر الیکزینڈر زلین کہتے ہیں کہ مغرب، یوکرین کی جنگ کو طولانی کرکے روس کو تھکا دینا چاہتا ہے۔
رشا ٹو ڈے سے اپنے انٹرویو میں انہوں نے یوکرین کی صورتحال کی جانب اشارہ کیا اور کہا کہ حالانکہ مغرب، یوکرین کی جنگ کو طولانی کرنا چاہتا ہے لیکن روس کے فوجی عہدیدار کم سے کم نقصان سے اس کو ختم کرنا چاہتے ہیں۔
روس کے دفاعی امور کے ماہر الیکزینڈر زلین نے کہا کہ موجودہ وقت میں امریکی اور برطانوی مشیر یوکرین کے صدر کے ساتھ مشورت کے بعد عام لوگوں میں یہ پیغام دینے کی کوشش کر رہے ہیں جیسے امریکا نے صدر زیلنسکی سے کہا ہے کہ وہ یوکرین چھوڑ کر چلے جائیں تاہم وہ ملک کی حفاظت کے لئے وہیں ڈٹے رہنے کا ارادہ کر چکے ہیں۔
روسی ماہرین کے مطابق جنگ کو طولانی کرنے میں یہ سازش زیادہ موثر ثابت ہو سکتی ہے۔
واضح رہے کہ امریکی صدر نے یوکرین کو 35 کروڑ ڈالے کے ہتھیار بھیجنے کا حکم دیا ہے۔ جرمنی نے یوکرین کو 1 ہزار اینٹی ٹینک میزائل سسٹم اور 500 اسٹنگر میزائل دینے کا اعلان کیا ہے۔
اسی کے ساتھ فران، بیلجئیم، پولینڈ، جمہوریہ چکاور نیدرلینڈ وغیرہ نے بھی یوکرین کو جلد ہی ہتھیار بھیجنے کا اعلان کیا ہے۔ در ایں اثنا نیدر لینڈ، یوکرین کی فضائی دفاع کو مضبوط کرنے کے مقصد سے 200 فضائی دفاعی راکٹ مہیا کروا رہا ہے۔
اس سے پہلے ریڈار سسٹم، مائن ڈیٹیکشن، رائفل اور روبوٹ سمیت متعدد ساز و سامان یوکرین بھیجے جا چکے ہیں۔