امریکہ یوکرین میں روسی فوج سے مقابلہ نہیں کرے گا: جوبائیڈن
امریکی صدر جوبائیڈن نے اسٹیٹ آف یونین سے خطاب میں کہا کہ روس کے صدر ولادیمیر پوتین یوکرین کے بارے میں غلط اندازوں کا شکار ہو گئے تاہم یوکرین میں روسی فوج سے مقابلہ آرائی کا فی الحال کوئی ارادہ نہیں ہے۔
امریکی صدر جوبائیڈن نے دعوی کیا کہ ولادیمیر پوتین نے یوکرین پر حملہ کر کے آزاد دنیا کی بنیاد ہلانے کی کوشش کی ہے لیکن وہ غلطی پر ہیں اور انہیں اپنے غلط فیصلے کی قیمت چکانا پڑے گی جس کے اثرات دیرپا ہوں گے۔
امریکی صدر جوبائیڈن نے روسی طیاروں کے لئے امریکی فضائی حدود بند کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ فضائی حدود بند کرنے اور روسی شخصیات کے امریکہ میں اثاثے منجمد کرنے سے روس مزید تنہائی کا شکار ہوگا۔
امریکی صدر جوبائیڈن نے یہ بھی دعوی کیا کہ ولادیمیر پوتین کی جنگ سوچی سمجھی سازش اور بلا اشتعال تھی۔ انہوں نے ایک بار پھر کہا کہ امریکہ یوکرین میں روسی فوج سے برسرپیکار نہیں ہوگی، امریکہ اپنے اتحادیوں کے ساتھ مل کر نیٹو کے ایک ایک انچ کا دفاع کرے گا۔
امریکہ نے یوکرین کا ساتھ دینے اور روس کے خلاف جنگ نہ کرنے کا اعلان ایسے میں کیا یوکرین کے بحران پر دنیا نے امریکہ کے دوہرے معیار کا ایک بار پھر بخوبی مشاہدہ کیا اور یوکرین کے صدر نے اپنے خطاب میں واضح طور پر کہاکہ امریکہ اور یورپ نے یوکرین کے عوام کو تنہا چھوڑ دیا۔
خیال رہے کہ یوکرین کے خلاف روس کے ذریعے چھیڑی گئی جنگ کے سلسلے میں کئی ممالک منجملہ یہ واضح کر چکے ہیں کہ یہ صرف امریکہ اور نیٹو کی اشتعال انگیزیوں کا نتیجہ ہے۔ گزشتہ روز قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای نے بھی اپنے سالانہ خطاب کے دوران دوٹوک لفظوں میں یہ کہا تھا کہ یوکرین میں جو کچھ ہو رہا ہے اُس کا ذمہ دار امریکہ ہے۔