Mar ۰۵, ۲۰۲۲ ۱۳:۵۲ Asia/Tehran
  • روسی فوج کے خصوصی آپریشن میں یوکرین کی سیکڑوں فوجی تنصیبات تباہ

روس اور یوکرین کی جنگ دسویں روز بھی جاری ہے اور خارکیف اور کیف میدان جنگ بنا ہوا ہے۔ اس درمیان روس کی وزرات دفاع نے ایک بیان میں یوکرین میں دو ہزار سے زائد فوجی تنصیبات تباہ کئے جانے کا اعلان کیا ہے۔

رشا ٹوڈے کی رپورٹ کے مطابق روس کی وزارت دفاع نے ہفتے کے روز ایک بیان میں یوکرین کے خلاف خصوصی فوجی آپریشن کے بارے میں اعلان کیا ہے کہ یوکرین کے خلاف خصوصی فوجی آپریشن کے آغاز سے اب تک یوکرین کی  دو ہزار سے زائد فوجی تنصیبات کو تباہ کیا جا چکا ہے۔

روسی  وزارت دفاع کے بیان میں کہا گیا ہے کہ روسی فوجی دستوں نے یوکرین میں پیش قدمی کرتے ہوئے شہر ژیتومیر میں جاؤلین اور نلاؤ کے ٹینک شکن ہتھیاروں کے گودام کو تباہ کر دیا۔

قابل ذکر ہے کہ روس کی مسلح افواج نے گذشتہ چوبیس گھنٹے کے دوران یوکرین کے دس علاقوں کا کنٹرول سنبھال لیا ہے۔ درایں اثنا روسی وزارت دفاع نے اعلان کیا ہے کہ یوکرین کے ساتھ انسان دوستانہ اور عام شہریوں کے باہر نکلنے کے راستوں اور کوریڈور کے بارے میں اتفاق ہوا ہے۔ ہفتے کی صبح ماسکو کے وقت کے مطابق دس بجے سے فائر بندی اور ماریوپول اور ولنوواخا کے راستے شہریوں کے لئے آزاد کئے جا رہے ہیں ۔ فریقین نے اسی طرح انسان دوستانہ امور کی بنیاد پر عام شہریوں کے انخلا اور غذائی اشیا نیز دواؤں کی ترسیل کے لئے کوریڈور قائم کرنے کے لئے جنگ بندی پر اتفاق کیا ہے ۔

روسی وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ فائر بندی کا اعلان یوکرین کے جنوب مشرقی شہر ماریوپول اور صوبے ڈونیسک کے شہر ولنوواخا میں کیا گیا ہے۔ متحارب فریقوں کے درمیان فائر بندی کے ساتھ ہی عام شہری، جنگ زدہ علاقوں سے باہر نکل سکتے ہیں ۔ یہ ایسی حالت میں ہے کہ کیف اور یوکرین کے دیگر شہروں میں لڑائی بدستور ہو رہی ہے اور بیلا روس میں ہونے والے امن مذاکرات کے دو ادوار کا بظاہر کوئی نتیجہ برآمد نہیں ہوا ہے۔

دوسری جانب روس کے انٹیلیجنس ادارے نے اعلان کیا ہے کہ امریکہ شام میں داعشی عناصر کو یکجا کر کے انھیں روس  کے خلاف جنگ کے لئے یوکرین بھیجنے کی کوشش کررہا ہے۔ روس کی وزارت دفاع نے بھی اعلان کیا ہے کہ امریکہ ہزاروں کی تعداد میں دہشت گردوں کو شام سے یوکرین بھیجنے کی کوشش کر رہا ہے اور اس سلسلے میں اس نے منصوبہ بندی بھی کرلی ہے۔

ینگ جرنلسٹ کلب کی رپورٹ کے مطابق روس کی بیرونی انٹیلیجینس تنظیم نے ایک بیان میں اعلان کیا ہے کہ امریکیوں ںے دو ہزار اکیس کے آخری دنوں میں دہشت گردوں کی ایک بڑی تعداد کو روس اور سابق سویت یونین کی نو آزاد جمہوریاؤں کی دولت مشترکہ کے مختلف ملکوں سے شام منتقل کیا ہے جنھیں شام کے علاقے التنف میں تربیت دے کر روس اور دیگر علاقوں میں دہشت گردانہ اور تخریبی اقدامات کے لئے بھیجا جائے گا۔

ٹیگس