شمالی کوریا کے راکٹ فائر کرنے پر جنوبی کوریا کا ردعمل
جنوبی کوریا کے صدر نے راکٹ فائر کرنے پر شمالی کوریا کے اس اقدام کو دونوں ملکوں کے درمیان طے شدہ سمجھوتوں کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔
شمالی کوریا کی جانب سے یلو سی کی طرف چار راکٹ فائر کئے جانے پر جنوبی کوریا کی قومی سلامتی کونسل نے اپنا ہنگامی اجلاس تشکیل دیا۔
جنوبی کوریا میں اقتدار کی منتقلی کے وقت کسی بھی قسم کے سیکورٹی خلا کو روکنے کی غرض سے جنوبی کوریا کی دفاعی بنیاد کو مضبوط بنانا اس اجلاس کا اہم ترین فیصلہ رہا۔
جنوبی کوریا کے نو منتخب صدر یون سوک یول نے منگل کی صبح شمالی کوریا کے اس اقدام پر اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ شمالی کوریا کا یہ اقدام دونوں ملکوں کے دو ہزار اٹھارہ کے فوجی سمجھوتے کے خلاف ہے۔ وان راکٹوں کو فائر کئے جانے سے ایک روز قبل امریکہ نے ایک اشتعال انگیز اقدام کے تحت شمالی کوریا کے میزائل تجربات کے جواب میں جزیرہ نمائے کوریا میں فوجی مشقیں انجام دی تھیں۔
شمالی کوریا نے کہا ہے کہ جب تک شمالی کوریا میں حکومت تبدیل کرنے کے مقصد سے امریکہ کے دشمنانہ اقدامات کا سلسلہ جاری ہے شمالی کوریا کے میزائل اور جوہری پروگرام جاری رہیں گے۔
واضح رہے کہ جنوبی کوریا کے دس مارچ کے صدارتی انتخابات میں سوک یول نے کامیابی حاصل کی ہے۔