یوکرینی فوج کی تقویت کے لئے فوجی امداد کا سلسلہ جاری ہے، امریکہ
امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ یوکرین کو فوجی امداد کی کھیپ مسلسل بھیجی جا رہی ہے تاکہ روس کا مقابلہ کرنے کے لئے یوکرین کی فوجی طاقت و توانائی کو مضبوط و مستحکم بنایا جا سکے۔
فارس خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان نڈ پرائس نے منگل کے روز اعلان کیا ہے کہ روس کے ہر ٹینک کے مقابلے میں یوکرین کر دس ٹینک شکن میزائل فراہم کئے جا رہے ہیں۔
امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان نے دعوی کیا کہ روس کی جانب سے ماریوپول میں کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کے بارے مسلسل رپورٹیں مل رہی ہیں۔
دوسری جانب واشنگٹن میں روس کے سفارت خانے نے یوکرین میں روس کی جانب سے کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کے بارے میں کئے جانے والے امریکی دعوؤں کو مسترد کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ امریکہ کے برخلاف روس کے پاس کیمیائی ہتھیار موجود نہیں ہیں اور اس نے دو ہزار سترہ میں اپنے سارے کیمیائی ہتھیار تلف کردیئے تھے۔
واشنگٹن میں روس کے سفارت خانے کی جانب سے جاری کئے جانے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ روس کی وزارت دفاع کی تصدیق شدہ رپورٹوں میں بتایا گیا ہے کہ یوکرین کے انتہا پسند عناصر اشتعال انگیز اقدامات منجملہ کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کی تیاری کر رہے ہیں ۔ اس بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکہ کے کیمیائی ہتھیاروں کے ذخائر عالم انسانیت کے لئے حقیقی خطرہ ہیں۔
امریکہ نے جوبائیڈن حکومت کے آغاز سے اب تک یوکرین کی سیکورٹی کے لئے دو اعشاریہ چار ارب ڈالر سے زائد کی مالیت کی مدد کی ہے جس میں سے ایک اعشاریہ سات ارب ڈالر کیف کو صرف روسی کارروائی کے بعد فراہم کئے گئے ہیں ۔
چوبیس فروری کو روسی فوجی کارروائی کے آغاز کے بعد سے کہ جس کا مقصد یوکرین کو نہتا کرنا بتایا گیا ہے، مغربی ملکوں نے وسیع پیمانے پر مالی و اقتصادی پابندیاں عائد کر کے روس کے فوجی اقدام کا جواب دینے کی کوشش کی ہے۔
دریں اثنا یوکرینی حکام نے دعوی کیا ہے کہ یوکرین کے بجلی سپلائی کے نظام پر روس کے سائبر حملے کے نتیجے میں یوکرین میں بیس لاکھ سے زائد لوگ بجلی سے محروم ہو سکتے تھے مگر روس کے اس حملے کو ناکام بنا دیا گیا۔
ارنا کی رپورٹ کے مطابق یوکرینی حکام نے اعلان کیا ہے کہ یہ سائبر حملہ جنگ یوکرین سے متعلق اب تک کی پیچیدہ ترین کارروائی تھی جس میں ریموٹ کنٹرول اور دیگر اہم ترین وسائل کا استعمال ہوا۔ یہ ایسی حالت میں ہے کہ یوکرین کے خلاف روسی فوجی کارروائی کے آغاز سے کچھ دن پہلے ہی کیف نے اعلان کیا تھا کہ یوکرین کی وزارت دفاع، فوج اور دو بینکوں کے سسٹم پر سائبر حملے ہوئے ہیں ۔ یوکرین کے بجلی سسٹم پراس سے قبل بھی حملے ہوئے ہیں جس کی بنا پر بجلی کی سپلائی منقطع ہوئی ہے۔ دو ہزار پندرہ اور دو ہزار سولہ میں بھی یوکرین کا بجلی نظام بری طرح سے متاثر ہوا تھا اور بجلی منقطع ہوگئی تھی ۔
دوسری جانب ماسکو نے الزام لگایا ہے کہ یوکرین کی حمایت میں امریکہ اوراس کے مغربی اتحادیوں نے یوکرین کے خلاف روسی فوجی کارروائی کے ایک روز بعد روس پر سیکڑوں کی تعداد میں سائبـر حملے کئے ہیں ۔
روس کی وزارت خارجہ نے اعلان کیا ہے کہ نیٹو اور امریکہ کے تربیت یافتہ خصوصی فوجیوں نے روس کی اہم اور بنیادی تنصیبات کو مختلف قسم کے نظام و سسٹم کو وسیع پیمانے پر اپنے سائبر حملوں کا نشانہ بنایا ہے۔
این بی سی نیوز نے فروری میں رپورٹ دی تھی کہ ان حملوں میں روس میں انٹرنیٹ سسٹم، بجلی اور ریلوے لائن کے نظام میں خلل پیدا کرنا ایسے آپشن ہیں جو امریکی صدر جوبائیڈن کے سامنے رکھے گئے ہیں۔ تاکہ روس کو نقصان پہنچا کر اسے دباؤ میں لایا جا سکے۔