روس نے یوکرینی فوج کے خلاف سلامتی کونسل کو اپنے شواہد پیش کر دیئے
اقوام متحدہ میں روس کے مستقل مندوب نے سلامتی کونسل کے غیر رسمی اجلاس میں، یوکرینی فوج کے مجرمانہ اقدامات سے متعلق دستاویزی ثبوت عالمی ادارے کو پیش کر دیئے ہیں۔
نیوز ایجنسی ارنا کے مطابق، اقوام متحدہ میں روس کے سفیر اور مستقل مندوب ویسلی نبنزیا نے سلامتی کونسل کے ارکان کو، یوکرینی فوج کی جانب سے رہائشی علاقوں میں بھاری ہتھیاروں کی تنصیب اور عام شہریوں کو انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کیے جانے کے بارے میں بریفنگ دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ روس کے پاس ایسے شواہد موجود ہیں جن سے پتہ چلتا ہے کہ یوکرینی میلیشیاؤں کے مختلف گروپ انسانی حقوق کے بین الاقوامی ضابطوں کی کھلی خلاف ورزی کر رہے ہیں۔
روسی مندوب نے کہا کہ عینی شاہدین کی بڑی تعداد یہ گواہی دے رہی ہے کہ یوکرینی فوج عام شہریوں کو یرغمال بنا کر انہیں انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کر رہی ہے۔ روسی سفارت کاروں نے سلامتی کونسل کے اجلاس میں ایسے گراف اور تصاویر بھی پیش کیں جن کے مطابق یوکرینی فوج نے رہائشی عمارتوں اور شہری تنصیبات کے درمیان اپنے مورچے قائم کر رکھے ہیں۔
روسی سفارتکاروں کے بقول ان تصاویر سے نشاندہی ہوتی ہے کہ یوکرینی فوج کے ٹینک رہائشی عمارتوں کی نچلی منزل پر اور بھاری ہتھیاروں سے لیس اسنائپر، بالائی منزلوں اور چھتوں پر تعنیات ہیں۔ روسی سفارت کاروں نے سلامتی کونسل کے اجلاس میں عام شہریوں کے انٹرویو پر مشتمل بعض فلمیں بھی پیش کیں جو یہ بتا رہے تھے کہ وہ جنگی علاقوں سے کس طرح فرار ہوئے ہیں۔ عام شہریوں کے مطابق، یوکرینی فوج انسانی کوریڈور کے قریب جنگ زدہ علاقوں سے گزرنے والے عام شہریوں کی گاڑیوں کو جان بوجھ کر نشانہ بنا رہے تھے۔
سلامتی کونسل میں نشر کیے جانے والے انٹرویو میں ایک مقامی شخص نے اس بات کی بھی تردید کی ماریوپول سٹی تھیٹر پر روسی فوج نے بمباری کی ہے۔
واضح رہے کہ یوکرین میں جنگ تہترہویں روز میں داخل ہو گئی ہے اور روس کے اقدام پر ردعمل کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔
اسی دوران امریکی صدر جو بائیڈن نے یوکرین کے لیے ایک سو پچاس ملین ڈالر کے نویں امدادی پیکج کا اعلان کیا ہے۔ اس طرح جنگ کے آغاز سے اب تک یوکرین کو دی جانے والی امریکی امداد کی لاگت تین ارب اسی کروڑ ڈالر تک پہنچ گئی ہے۔ یوکرین میں جھڑپوں کے آغاز سے تک امریکہ اور اس کے اتحادی ممالک روس کے خلاف سنگین پابندیاں عائد کرنے کے ساتھ ساتھ یوکرین کو بھاری مالی اور اسلحہ جاتی امداد فراہم کر رہے ہیں۔
روسی حکومت کے ترجمان نے حال ہی میں خبردار کیا ہے کہ یوکرین کے لیے فوجی سازو سامان اور بھاری ہتھیاروں کی ترسیل یورپ کی سلامتی کے لئے خطرہ ہے اور اس کے نتیجے میں یہ علاقہ عدم استحکام کا شکار ہوجائے گا۔