فن لینڈ کی نیٹو میں شمولیت کا معاملہ عالمی تنازعہ بن گیا، روس کا یورپ کو سخت انتباہ
فن لینڈ کے صدرکی جانب سے نیٹومیں شمولیت سے متعلق درخواست کی باضابطہ تصدیق کے بعد بین الاقوامی سطح پر ملا جلا ردعمل سامنے آیا ہے۔
گروپ سیون کے رکن ملکوں کی جانب سے فن لینڈ کی نیٹو میں شمولیت کی تجویز کا خیر مقدم کیے جانے کے بعد اس ملک کے صدر ساؤلی نینستا اور وزیر اعظم سانا میرین نے مغربی فوجی اتحاد میں شمولیت کے لئے باضابطہ درخواست دے دی ہے۔
جرمنی کی صدارت میں ہونے والے اجلاس میں گروپ سیون کے رکن ملکوں نے فن لینڈ کی نیٹو میں شمولیت کی حمایت کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس فوجی اتحاد کے دروازے ہلسنکی کے لیے کھلے ہوئے ہیں۔ نیٹو کے تیس رکن ملکوں کے وزرائے خارجہ رواں ہفتے کے آخر میں برلن اجلاس کے دوران شمالی یورپ کے دو ملکوں کی شمولیت کی درخواست پر غور کرنے والے ہیں۔
امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے بھی اس بات کی تصدیق کی ہے کہ ان کا ملک سوئیڈن اور فن لینڈ کی نیٹو میں شمولیت کی وکالت کرتا رہا ہے اور بقول ان کے ہمیں یقین ہے کہ اس سلسلے میں اتفاق رائے حاصل ہو جائے گا۔
جرمن وزیر خارجہ آنالنا بائربوخ کا کہنا ہے کہ برلن حکومت نے فوری فیصلے کے لیے ضروری اقدامات مکمل کر لیے ہیں۔کینیڈا کی وزیر خارجہ ملانی جولی نے بھی اپنی جرمن ہم منصب کی بات کو دوہراتے ہوئے امید ظاہر کی ہے کہ سوئیڈن اور فن لینڈ کی نیٹو میں شمولیت کا معاملہ آئندہ چند ہفتے میں طے پا جائے گا۔
اس درمیان برطانوی وزیر خارجہ کا یہ بیان سامنے آیا ہے کہ ہم نے یوکرین کی کامیابی اور روس کو باہر نکالنے میں اس کی مدد پر اتفاق کر لیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ صدر پوتین کو یوکرین میں ایسی ٹھوس شکست ہونا چاہیے کہ بقول ان کے یہ ملک آئندہ کسی دوسرے ملک کے خلاف حملے کی جرأت نہ کرسکے۔
نیٹو کے ایک اور رکن ملک ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ان کا ملک سوئیڈن اور فن لینڈ کی نیٹو میں شمولیت کے معاملات پر غور کر رہا ہے تاہم اس بارے میں مثبت سوچ نہیں رکھتا۔ ترکی کا خیال ہے کہ اسکنیڈینویا ریجن کے ممالک دہشت گرد گروہوں کا مہمان خانہ ہیں اور حتی بعض دہشت گرد ان ملکوں کی پارلمانوں میں جا بیٹھتے ہیں، لہذا ترکی فی الحال اس معاملے میں مثبت سوچ قائم نہیں کر سکا ہے۔
دوسری جانب فن لینڈ اور سوئیڈن کی نیٹو میں شمولیت کے معاملے پر روس نے سخت ترین ردعمل ظاہر کیا ہے۔ روس کے نائب وزیر دفاع الیکسی ژوراؤ لیوف نے فن لینڈ کی سرحدوں پر ایٹمی ہتھیاروں کی تنصیب کا عندیہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ فن لینڈ کو دس سیکنڈ میں جبکہ برطانیہ کو چار منٹ میں نابود کرنے کی توانائی رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ اور برطانیہ نیٹو میں شمولیت کے لیے فن لینڈ کو مسلسل اکساتے رہے ہیں جبکہ فن لینڈ والوں کے پاس ایسا کچھ بھی نہیں کہ جسے روس خطرے میں ڈال سکتا ہو۔
اس سے پہلے روس کی قومی سلامتی کونسل کے نائب سربراہ دی متری میدوی دیف نے واضح الفاظ میں کہا تھا کہ سوئیڈن اور فن لینڈ کی نیٹو میں شمولیت کی صورت میں، روس اپنی دفاعی حکمت عملی کی تقویت پر مجبور ہوجائے گا۔اقوام متحدہ میں روس کے ڈپٹی چیف ڈیلیگیٹ دی متری پولیانسکی پہلے ہی دھمکی دے چکے ہیں کہ نیٹو میں شمولیت کی صورت میں سوئیڈن اور فن لینڈ دونوں روسی فوج کے ممکنہ نشانے کی زد پر آجائیں گے۔