یورپ میں گرمی کا قہر، سیکڑوں ہلاک۔ ویڈیو
یورپ میں شدید گرمی کی لہر سے روز بروز جانی نقصان اور آتش زدگی کے واقعات میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔
مغربی ذرائع کے مطابق یورپ کے کئی ممالک میں درجہ حرارت چالیس ڈگری سینٹی گریڈ سے تجاوز کر گیا ہے جو مغربی یورپی ممالک کے لئے ایک نادر اتفاق مانا جا رہا ہے۔ موصول ہونے والی رپورٹوں کے مطابق اب تک سب سے زیادہ جانی نقصان اسپین میں بتایا جاتا ہے جہاں اب تک پانچ سو افراد کے جاں بحق ہونے کی خبر ہے۔
بدھ کی شب اسپین کے وزیر اعظم نے اعلان کیا ہے کہ حالیہ ہیٹ ویو کے باعث ملک میں اب تک پانچ سو افراد اپنی جان سے ہاتھ دھو چکے ہیں۔ پیڈرو سینجز نے ماحولیاتی تبدیلی کو اس جانی نقصان کا باعث قرار دیتے ہوئے کہا یہ تبدیلی ایک حقیقت ہے اور عوام کو چاہئے کہ حد درجہ احتیاط کریں۔
اسپین کے بعض علاقوں میں درجہ حرارت پینتالیس ڈگری سینٹی گریڈ تک جا پہنچا ہے جس کے باعث اب تک آتش زدگی کے بھی دسیوں واقعات پیش آ چکے ہیں۔
اُدھر برطانیہ اور پرتگال میں ہیٹ ویو نے عوام کو عاجز کر دیا ہے اور اب تک دسیوں افراد اپنی جان سے ہاتھ دھو چکے ہیں۔ شدید گرمی کے باعث لندن کی مرکزی شاہراہ کے کنارے درختوں میں آگ لگنے کی خبر ہے۔ ہیٹ ویو کے باعث لندن میں ٹرینوں کا نظام بھی متاثر ہوا ہے جبکہ مختلف شہروں میں ڈیڑھ سو سے زائد اسکول بھی بند کر دیے گئے۔
برطانیہ میں گرمی شدت سے بھڑکی آگ نے ۵۰ مکانات تباہ کئے
پرتگال میں درجہ حرارت چینتالیس ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا ۔ برطانیہ میں تاریخ میں سب سے زیادہ درجہ حرارت چالیس سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔ برطانوی محکمہ موسمیات کی جانب سے ملک بھر میں ہیٹ ویو الرٹ جاری کر دیا گیا ۔ گزشتہ دنوں میں گرمی سے بچنے کے لیے دریاؤں اور جھیلوں میں نہاتے ہوئے چار افراد ڈوب کر ہلاک ہوگئے۔بتایا جاتا ہے کہ ایسکس کاؤنٹی میں گرمی کے باعث جنگل کی آگ رہائشی علاقوں تک پہنچ گئی اور جگہ جگہ آگ لگنے کے واقعات کے سبب فائر بریگیڈ کو ہائی الرٹ کر دیا گیا۔
یونان میں شدید گرمی لپیٹ میں ہے اور دارالحکومت ایتھنز کے مضافات میں گرمی کے باعث جنگل میں بھڑکی آگ پھیلنے کے بعد شہریوں کو محفوظ مقام پر منتقل کر دیا گیا۔