ایران انٹرنیشنل چینل، موساد کا کھلونہ
صیہونی رپورٹر کا کہنا ہے کہ موساد "ایران انٹرنیشنل" کو معلوماتی جنگ کے لیے استعمال کرتا ہے۔
سحر نیوز/ دنیا: عبرانی ویب سائیٹ "واللا" اور امریکی ویب سائیٹ "Axius" کے صیہونی نمائندے نے اعتراف کیا کہ موساد ایران کے خلاف معلوماتی جنگ کے لیے "ایران انٹرنیشنل" کے نام سے مشہور سعودی نیٹ ورک کو باقاعدگی سے استعمال کرتا ہے۔
فارس خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق عبرانی ویب سائٹ "واللا" اور امریکی ویب سائٹ "ایکسیوس" کے صیہونی رپورٹر باراک راوید نے ایک ٹویٹ میں "ایران انٹرنیشنل" کے نام سے مشہور سعودی نیٹ ورک کو جو کہ اپنے ایران مخالف موقف کے لیے جانا جاتا ہے، موساد کا آلہ کار قرار دیا ہے۔
انہوں نے ایک ٹویٹ کے جواب میں جس طرح سے اس نیٹ ورک چینل نے ویانا مذاکرات سے متعلق خبروں کو کوریج دی، انہوں نے اعتراف کیا کہ "موساد باقاعدگی سے اس میڈیا یعنی (ایران انٹرنیشنل) کو اپنی معلوماتی جنگ کے لیے استعمال کرتا ہے۔
انہوں نے اس سے پہلے اس مسئلے کا ذکر کیا اور جون میں ایک ٹویٹ میں، انہوں نے اس نیٹ ورک کی رپورٹ کے بارے میں گفتگو کی تھی۔ اس سینئر صیہونی صحافی نے عبرانی زبان میں ٹوئٹ کیا کہ "ایران انٹرنیشنل" کوئی ایرانی نیٹ ورک نہیں ہے۔ یہ چینل ایران سے نشر نہیں ہوتا، یہ نیٹ ورک لندن سے نشر ہوتا ہے جس کی فنڈنگ سعودی عرب کرتا ہے، یہ چینل ایرانی اپوزیشن سے وابستہ ہے اور بعض اوقات معلومات کی ترسیل کے لیے اسرائیل کی تشنگی کے طور پر کام کرتا ہے۔ اسرائیلی میڈیا لالچ سے اس نیٹ ورک کی رپورٹس کو استعمال کرتی ہے اور چینل اسرائیلیوں کو یہ پس منظر بتائے بغیر انہیں نشر کرتا ہے۔
فارس کے مطابق ایران انٹرنیشنل اور بی بی سی فارسی جیسے ذرائع ابلاغ نے کئی بار ثابت کیا ہے کہ ایران کے مفادات ان کے لیے کوئی اہمیت نہیں رکھتے اور وہ محض برطانوی عدالت اور سعودی خاندان کی اعلان کردہ پالیسیوں پر عمل پیرا ہیں۔