ایڈن برگ اسکاٹ لینڈ میں شہنشاہیت کے خلاف مظاہرے، جمہوریت کا پول کھل گیا
اسکاٹ لینڈ کے باشندوں نے ایک بار پھر انگلینڈ میں شہنشاہی نظام کی مخالفت اور اپنے ساتھیوں کی رہائی کے لئے مظاہرے کئے ہیں۔
غیر ملکی ذرائع کے مطابق برطانوی شہنشاہیت مخالف سوشل ورکر ایڈن برگ چرچ کے سامنے جمع ہوئے جہاں پر ملکہ الیزابتھ کے جنازے کو رکھا گیا ہے۔ مظاہرے میں شامل بعض لوگوں نے اپنے حقِ اعتراض اور اپنے ساتھیوں کی گرفتاری کے خلاف خالی سفید بینر اور سفید خالی پوسٹر اٹھا رکھے تھے جو شاہی حکومت کے خلاف نعرے لگاتے گرفتار کئے گئے تھے۔
رپورٹ کے مطابق اتوار کے روز برطانیہ کی پولیس نے ایک 22 سالہ خاتون کو اس شک کی بناء پر گرفتار کر لیا تھا کہ اس نے چارلس دوم کے بادشاہ بننے کی تقریب میں امن و امان کو خراب کرنے کی کوشش کی تھی۔ اسی طرح آکسفورڈ میں ایک شخص کو گرفتار کیا تھا جس نے نعرہ لگایا تھا کہ اسے کس نے منتخب کیا ہے۔ رائل میل میں 22 سالہ جوان کو بھی گرفتار کیا گیا جس پر شاہی جلوس میں گڑبڑ کا الزام لگایا گیا۔
برطانوی پارلیمنٹ کے اراکین نے ان گرفتاریوں پر تشویش کا اظہار کیا اور ان گرفتاریوں کو آزادی اظہار رائے کے حق کی خلاف ورزی قرار دیا، جس کا برطانیہ میں مبینہ جمہوریت کی بنیاد پر بڑے زور و شور سے دعویٰ کیا جاتا ہے۔