اسرائیلی وزیر اعظم حسن نصراللہ کی دھمکی میں آ گیا: نیتن یاہو
غاصب صیہونی حکومت کے سابق وزیراعظم نیتن یاہو نے موجودہ وزیراعظم لاپید پر کاریش گیس فیلڈ کے معاملے میں پیچھے ہٹنے اور حزب اللہ کے سربراہ سید حسن نصراللہ کے مقابلے میں تسلیم ہو جانے کا الزام لگایا ہے۔
المیادین ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق غاصب صیہونی حکومت کے سابق وزیراعظم نیتن یاہو نے ایک ٹوئٹ میں غاصب صیہونی حکومت کےموجودہ وزیراعظم لاپید پر الزام لگایا ہے کہ وہ حزب اللہ کے سربراہ سید حسن نصراللہ سے مرعوب ہو گئے ہیں ۔ نیتن یاہو نے کہا کہ حسن نصراللہ نے دھمکی دی ہے کہ لبنان کے ساتھ گیس سمجھوتے پر دستخط سے قبل اگر کاریش گیس فیلڈ سے گیس نکالنے کی کوئی کارروائی کی گئی تو اسرائیل پر حملہ کر دیا جائے گا، جس سے لاپید خوف زدہ ہیں اور کاریش گیس فیلڈ سے گیس نکالنے کا فیصلہ موخر کر دیا اور اس طرح انھوں نے اسرائیل کی نگرانی و جائزے کے بغیر اربوں ڈالر کے گیس فیلڈ کو لبنان کے سپرد کر دیا۔
قابل ذکر ہے کہ حزب اللہ کے سربراہ سید حسن نصراللہ نے اربعین حسینی کی مناسبت سے اپنے خطاب میں دھمکی دی تھی کہ جب تک تیل اور گیس سے متعلق لبنان کے سمندری حقوق حاصل نہیں ہوجاتے کاریش گیس فیلڈ سے کسی کو بھی گیس نہیں نکالنے دی جائے گی۔