امریکہ اور سعودی عرب میں ٹھن گئی؟
ذرائع کے مطابق امریکی صدرجوبائیڈن نے تیل کی پیداوارمیں کمی پر سعودی عرب کو سنگین نتائج کی دھمکی دے دی۔
سحر نیوز/ دنیا: وہائٹ ہاوس کی قومی سلامتی کی اسٹریٹیجک کونسل کے کوآرڈینیٹر جان کربی نے امریکی چینل سی این این کو انٹرویو دیتے ہوئے دعوی کیا کہ امریکی صدر جوبائیڈن نے کہا ہے کہ یہ نہیں بتاؤں گا کہ میرے ذہن میں کیا ہے مگر سعودی عرب کو نتائج بھگتنا ہوں گے۔
جان کربی کا کہنا تھا کہ جو بائیڈن نے کہا کہ تیل کی پیداوار میں کمی امریکی مفادات کے خلاف ہے اور اب وقت آگیا ہے کہ سعودی عرب کے ساتھ تعلقات پر نظرثانی کی جائے۔
انہوں نے کہا کہ اوپیک پلس نے نومبر سے تیل کی پیداوار میں یومیہ 20 لاکھ بیرل کمی کا اعلان کیا ہے، اوپیک پلس کے فیصلے سے تیل کی قیمتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔
در ایں اثناء سعودی وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ تیل کی پیداوار میں کمی کا فیصلہ اقتصادی وجوہات کی وجہ سے کیا گیا۔
عرب ٹی وی سے گفتگو کے دوران سعودی وزیر خارجہ فیصل بن فرحان کا کہنا تھا کہ اوپیک پلس ممالک نے ذمہ داری سے کام کیا اور مناسب فیصلہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ ریاض اور واشنگٹن کے درمیان اسٹریٹجک تعلقات ہیں جوعلاقائی سلامتی کی حمایت کرتے ہیں۔
فیصل بن فرحان نے بتایا کہ گزشتہ ہفتے تیل کی پیداوار کرنے والے ممالک کا اجلاس ہواتھا جس میں تیل کی پیداوار یومیہ 20 لاکھ بیرل تک کم کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔