یورپ میں مہنگائی کے خلاف مظاہرے
پورے یورپ میں مہنگائی، ایندھن اور زندگی کی بنیادی ضروریات کے عوام کی پہنچ سے دور ہونے کے خلاف عوام نے مظاہرے کئے ہیں۔ رومانیہ، فرانس، جمہوری چک، انگلینڈ اور جرمنی میں عوام نے اپنی حکومتوں کے خلاف نعرے باری کی ہے۔
ذرائع ابلاغ کی رپورٹ کے مطابق رومانیہ، فرانس، چیک ریبلک، انگلینڈ اور جرمنی میں عوام نے زندگی کی بنیادی ضروریات کی اشیاء کے عوامی کی پہنچ سے دور ہونے، ایندھن کی آسمانوں کو چھوٹی قیمتوں اور ہر روز بڑھتی مہنگائی کے خلاف بڑے پیمانے پر مظاہرے کئے ہیں۔
رومانیہ میں مظاہرین نے حکومتی پالیسوں کے خلاف ہارن بجائے اور ڈرم بجا کر احتجاج کیا جب کہ پورے فرانس میں عوام سٹرکوں پر نکل آئے ہیں اور وہ تنخواہوں میں اضافے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
چیک ریپبلک میں مظاہرین نے ایندھن کی بڑھتی قیمتوں اور حکومتی پالیسوں کے خلاف نعرے بازی کی۔
انگلینڈ میں ریلوے ملازمین اور جرمنی میں پائلٹ حضرات نے ہڑتال کر رکھی ہے،وہ مہنگائی کی وجہ سے تنخواہوں میں اضافے کے مطالبات کر رہےہیں۔
یورپ میں مہنگائی بے تحاشا بڑھنے سے عوام کے مطاہرے شروع ہوگئے ہین اور سیاسی ہرج مرج پیدا ہونے کا احتمال زور پکڑتا جا رہا ہے۔
برطانیہ کی نئی وزیراعظم لیز تراس نے دو ماہ سے کم عرصے میں اپنی ناکام اقتصادی پالیسوں کی وجہ سے اسعفی دے دیا ہے اور ملکی اقتصاد کو نابودی کے کنارے تک پہنچا دیا ہے۔
بروکسل میں قائم تھینک ٹینک بروگل کی رپورٹ کے مطابق یورپ میں گیس کی قیمتیں گرمیوں کے موسم سے بہت نیچے آ گئی ہیں اور حکومتوں نے 576 بلین ڈالر کی امداد کا اعلان بھی کیا ہے لیکن اس کے باوجود مظاہرین اپنی حکومتوں کے ان اقدامات سے راضی نہیں ہیں۔