جنوبی کوریا نے امریکا کے ساتھ تاریخ کی سب سے بڑی ہوائی مشقوں کا آغاز کر دیا
شمالی کوریا کی دھمکی کے باوجود جنوبی کوریا نے امریکہ کے ساتھ مل کر اپنی تاریخ کی سب سے بڑی فضائی مشقوں کا آغاز کر دیا ہے جس میں دونوں ممالک کے 240جنگی طیارے حصہ لے رہے ہیں۔
جنوبی کوریا اور امریکہ نے مشترکہ پانچ روزہ فضائی مشقوں کا آغاز کر دیا ہے جس میں دونوں ممالک کے 240 سے زیادہ جنگی، جاسوسی اور دوسرے طیارے شامل ہیں جس میں فرضی دشمن کے ٹھکانوں پر 24 گھنٹے حملے کرنے کی مشق کی جائے گی۔
ہوشیار طوفان نامی ان مشقوں میں 240جنگی طیارے 1600 پروازیں کریں گے، یہ مشق پیر سے لے کر جمعہ کے روز تک جاری ہے گی۔
امریکی فوج کے ترجمان کے مطابق اس تربیتی مشق میں جنوبی کوریائی فضائیہ اور امریکی فضائیہ مسلسل 24 گھنٹوں کے ادوران مختلف فضائی مشن جیسے ائیرسپورٹ، دفاعی فضائی حملہ اور ہنگامی فضائی مشن انجام دیں گے جب کہ زمین پر موجود سپورٹ فوج اپنے اڈوں پر حملے کی صورت میں دفاع اور بچاؤ کی مشقیں بھی انجام دیں گے۔
ان مشقوں میں امریکی اور جنوبی کوریا کے ایف 35 طیاروں کے علاوہ دیگر مختلف اقسام کے طیارے حصہ لیں گے۔
ان مشقوں پر شمالی کوریا نے شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک ،جنوبی کوریا اور امریکہ،کی طرف سے متواتر جنگی مشقیں شمالی کوریا پر حملہ کرنے کی مشق اور ان ممالک کی جارحانہ پالیسوں کا ثبوت ہے۔
شمالی کوریا نے جنوبی کوریا ، جاپان اور امریکی کی مشترکہ جنگی مشقوں کے جواب میں کئی میزائل تجربات کئے ہیں۔