امریکہ یوکرین کی بھرپور حمایت کرتا رہے گا، جوبائیڈن
امریکہ نے جنگ میں یوکرین کی ہمہ گیر حمایت جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔
سحر نیوز/ دنیا: امریکی صدر جو بائیڈن نے واشنگٹن میں اپنے یوکرینی ہم منصب کےساتھ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ڈیموکریٹ اور ریپبلکن دونوں یوکرینیوں کی لازمی اور غیر مشروط حمایت جاری رکھنے کا پختہ عزم رکھتے ہیں ۔ جوبائیڈن نے میڈیا کوجتلاتے ہوئے کہا ہے کہ اربوں ڈالر یوکرین کو بھیجے جاچکے ہیں تاکہ یوکرینی عوام کے لیے بنیادی خدمات کی فراہمی کو یقینی بنایا جاسکے۔
امریکی صدر کا کہنا تھا کہ ہم یوکرین کے لیے مزید پینتالیس ارب ڈالر کی فراہمی کے بل پر دستخط کے کا انتظار کر رہے ہیں ۔ انہوں نے یوکرین کے لیے ایک ارب پچاسی کروڑ ڈالر کے خصوصی امدادی پیکج کا بھی اعلان کیا جس میں فوجی سازو سامان اور ہتھیار بھی شامل ہوں گے۔۔
یوکرینی صدر ولودی میر زیلنسکی نے اس موقع پر کہا کہ ہمارے فوجی اس وقت پیٹریاٹ میزائل سسٹم چلانے کی تربیت حاصل کر رہے ہیں اور یہ سسٹم جلد ہمیں موصول ہوجائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ صدر جوبائیڈن نے دو ارب ڈالر کے جس امدادی پیکج کا اعلان کیا ہے اس میں پیٹریاٹ میزائل سسٹم بھی شامل ہیں جس سے یوکرین کو اپنے فضائی دفاع کو مضبوط بنانے میں مدد ملے گی۔
صدر ولودی میر زیلنسکی نے امید ظاہر کی کہ امریکی کانگریس امدادی بل میں آنے والی تمامتر تبدیلیوں کے باوجود ہماری مدد کرے گی ۔ یوکرین کے صدر نے اپنے امریکی ہم منصب کے ساتھ پریس کانفرنس جاری رکھتے ہوئے کہا کہ ہم نے امریکہ کے ساتھ تعلقات میں نئے باب کا آغاز کیا ہے اور آج ہم حقیقی معنوں میں ایک دوسرے کے اتحادی بن گئے ہیں ۔
ولودی میر زیلنسکی نے اپنے ملک کی بھاری امداد کرنے پر امریکی صدر، کانگریس اور اس ملک کی دونوں سیاسی جماعتوں کا شکریہ ادا کیا۔
دوسری جانب وائٹ ہاوس ترجمان کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکہ طویل عرصے تک یوکرین کی مدد کرتا رہے گا ۔ صدر زیلنسکی کے دورہ امریکہ کو جس میں یوکرین کے لیے پیٹریاٹ اینٹی ایئر کرافٹ سسٹم سمیت بھاری فوجی اور مالی امداد کا اعلان کیا گیا، روس کے لیے ایک چیلنج کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔
امریکی کانگریس کے ارکان یوکرین کے لیے تقریباً پنتالیس ارب ڈالر کے امدادی پیکج پر ووٹ ڈالنے کی تیاری کر رہے ہیں ۔ ماہرین کے مطابق امریکہ نے اب تک یوکرین کو سب سے زیادہ امداد فراہم کی ہے۔
درایں اثنا روسی ایوان صدر نے یوکرین کو جدید ترین ہتھیاروں کی فراہمی کے بارے میں سخت خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس اقدام کے نتیجے میں جنگ شدت اختیارکر جائے گی ۔ کریملن کے ترجمان کا کہنا ہے کہ انہیں اس بات کی توقع نہیں ہے کہ زیلنسکی، روسی صدر سے ملاقات نہ کرنے کے فیصلے پر نظر ثانی کریں گے۔