روس کے خلاف بالواسطہ جنگ میں امریکہ کی شمولیت
روسی ایوان صدر کے ترجمان نے امریکہ پر روس کے خلاف بالواسطہ جنگ شروع کرنے کا الزام لگایا ہے۔
سحر نیوز/ دنیا: ہمارے نمائندے کی رپورٹ کے مطابق روس کے ایوان صدر کے ترجمان دیمیتری پسکوف کا کہنا ہے کہ یوکرین کے صدر زیلنسکی کے دورہ واشنگٹن سے اس بات کی نشاندہی ہوتی ہے کہ روس کی تشویش پر توجہ نہیں دی جا رہی ہے اور امریکہ یوکرین میں روس کے خلاف بالواسطہ طور پر جنگ میں شامل ہو گیا ہے۔
انھوں نے کہا کہ امریکہ اور یوکرین کے صدور کے بیانات سے کہیں ایسا نہیں لگا کہ وہ روس کی تشویش کو سمجھنا چاہتے ہیں جبکہ امریکہ نے قیام امن کے سلسلے میں بھی اپنی کسی دلچسپی کا اظہار نہیں کیا ہے۔ یہ ایسی حالت میں ہے کہ دونباس میں یوکرین کی جانب سے رہائشی علاقوں پر بمباری کی جا رہی ہے۔ واضح رہے کہ یوکرین کے صدر زیلنسکی نے جنگ کے بعد امریکی حمایت و مدد کی امیدوں کے ساتھ اپنے پہلے دورہ واشنگٹن میں امریکی کانگریس سے خطاب کیا ہے جبکہ اس دورے میں امریکہ کی جانب سے ان کو مزید جنگی و مالی مدد کی یقین دہانی کرائی گئی ہے جس میں پیٹریاٹ دفاعی سسٹم کی فراہمی بھی شامل ہے۔