Dec ۲۶, ۲۰۲۲ ۱۸:۳۹ Asia/Tehran
  • ہمارے تیل اور گیس کی قیمت کی حد مقرر کرنا ناممکن، یورپ کو روس کا انتباہ

روس کے صدر نے ایک بار پھر پابندیوں کے نتائج کی بابت یورپ کو خبردار کیا ہے۔

روس کے صدر ولادیمیر پوتین نے کہا ہے کہ ماسکو، مغربی ممالک کی جانب سے روس کے تیل کی قیمت پر حد مقرر کرنے کو خاطر میں نہیں لائے گا۔

انہوں نے کہا کہ روس کے گیس اور تیل کی قیمت کا فیصلہ ماسکو نے کیا ہے اور کرتا رہے گا۔

 پوتین نے کہا کہ انہیں بعض دوستوں اور ساتھیوں کے بعض غیرمنطقی فیصلوں پر تعجب ہوا ہے۔

 روس کے صدر نے کہا کہ پابندیاں توانائی کی مارکیٹ کو متاثر نہیں کرسکتیں، بلکہ ایسے ناقابل تلافی اقدامات کا خمیازہ خود یورپی ممالک کو ہی بھگتنا پڑے گا۔ 

قابل ذکر ہے کہ امریکہ اور یورپ نے گذشتہ چند مہینے سے عالمی سطح پر تیل اور گیس کی قیمت اور حد مقرر کرنے کی اپنی کوششوں میں اضافہ کردیا ہے۔ 

ماہرین کا خیال ہے کہ مغربی ممالک نے یہ فیصلہ یوکرین میں ماسکو کے خصوصی آپریشن کو متاثر کرنے کے لئے کیا ہے، تاہم اس کا کوئی نتیجہ نکل نہیں سکا ہے۔ 

آزاد صحافی لوک ریوٹ نے رشیا ٹوڈے نیوز چینل کو بتایا ہے کہ مغربی ممالک کی پابندیوں نے سب سے زیادہ یورپی معیشتوں کو متاثر کیا جس کا اب صاف مشاہدہ کیا جا سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یورپی ممالک نے روس کے تیل اور گیس پر پابندی لگا کر خود اپنے پاؤں پر کلہاڑی ماری ہے اور ایندھن کی قلت کم کرنے کے لئے ان ممالک کے پاس اب کوئی راہ حل نہیں ہے۔ 

لوک ریوٹ نے کہا ہے کہ یورپی ممالک کے معاشی حالات بد سے بدتر ہوتے جا رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ زندگی کے اخراجات میں بے تحاشا اضافہ ہوا ہے اور یورپی عہدے داروں کے پاس اپنے شہریوں سے کچھ کہنے کے لئے بچا نہیں ہے۔ 

دریں اثنا روس کی قومی سلامتی کونسل کے نائب سربراہ دیمیتری میدویدف نے کہا ہے کہ دنیا کو روس کی سلامتی کے لئے ضروری ضمانت فراہم کرنا ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ اگر یہ ضمانت فراہم نہ ہوئی تو ان کے بقول دنیا ہمیشہ تیسری جنگ عظیم اور ایٹمی تباہی کے دہانے پر کھڑی رہے گی۔  انہوں نے البتہ اس انتباہ کے ساتھ ساتھ اطمینان دلایا کہ ماسکو ایسے حادثے کو روکنے کے لئے ہر ممکنہ کوشش کرتا رہے گا۔ میدویدف نے مزید کہا کہ موجودہ حالات کے پیش نظر ہتھیاروں کے عدم پھیلاؤ کے نئے معاہدے پر بات چیت غیرضروری اور غیرحقیقی ہوگی۔  میدویدیف نے زور دیکر کہا کہ اگر روس کو اس کی سلامتی کی ضروری ضمانت نہ مل سکی تو بحران اور کشیدگی کے خاتمے کی ضمانت دینا بھی ناممکن ہوگا۔

ٹیگس