صدر پوتین کو قتل کرنے کی امریکی دھمکی پر روس کا ردعمل
روس کے وزیر خارجہ نے امریکہ پر صدر ولادیمیر پوتین کے قتل کی سازش تیار کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔
سحر نیوز/ دنیا: میڈیا رپورٹوں میں بتایا گیا ہے کہ روسی وزیر خارجہ سرگئی لاؤروف نے کہا ہے کہ امریکہ زیادہ ہی آگے بڑھنے کی کوشش کر رہا ہے اور پینٹاگون کے بعض عہدیدار کریملن کا سر قلم کرنے کی دھمکیاں دے رہے ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ پنٹاگون کے عہدیداروں کی جانب سے کریملن کا سرقلم کرنے کی بات کرنا دراصل روسی صدر کو جسمانی طور پر ختم اور انہیں قتل کرنے کی دھمکی ہے۔
روسی وزیر خارجہ نے بڑے واضح الفاظ میں کہا کہ اس قسم کی سوچ رکھنے والے شخص کو اس کے ممکنہ نتائج پر بھی اچھی طرح سےغور کر لینا چاہیے۔
پینٹاگون کی جانب سے صدر پوتین کو قتل کرنے کی حالیہ دھمکی کے بارے میں روسی وزیر خارجہ کے سخت ردعمل کو یوکرین میں جنگ کو وسعت دینے کے لیے واشنگٹن کی کھلی کوششوں نیز روس میں امریکہ اور اس کے اتحادیوں کے تخریبی اقدامات کے بارے میں کیے جانے والے انکشافات کے تناظر میں دیکھنے کی ضرورت ہے۔
درحقیقت بائیڈن انتظامیہ نے روس کے خلاف ہائی برڈ جنگ شروع کر رکھی ہے جس کے تحت ماسکو کے خلاف سیاسی، سفارتی، اقتصادی، تجارتی، سیکورٹی عسکری اقدامات، سافٹ وار، پروپیگنڈا اور نفسیاتی جنگ سمیت برتری کے تمام عوامل اور عناصر کو استعمال کیا جارہا ہے۔
اس بات کے پیش نظر کہ روسی صدر ولادیمیر پوتین عملی طور پر اس عظیم مملکت کو چلا رہے ہیں اور جنگ یوکرین سمیت روس کی تمام پالیسیوں کی تشکیل میں ناقابل انکار کردار کے مالک ہیں، لہٰذا یہ کوئی عجیب بات نہیں ہے کہ واشنگٹن نہ صرف یورپ بلکہ پوری دنیا میں امریکی پالیسیوں اور اقدامات کے راستے میں حائل ایک بڑی رکاوٹ کو ہٹانے کا سوچ رہا ہو۔
بائیڈن کے اقتدار میں آنے کے بعد سے امریکہ روس تعلقات میں مسلسل گراوٹ آئی ہے اور واشنگٹن نے روس مخالف اقدامات میں کئی گنا اضافہ کردیا ہے۔
موجودہ امریکی صدر پہلے دن سے صدر پوتین کے خلاف ننگی تلوار کھینچے کھڑے ہیں اور مارچ دوہزار اکیس میں دیئے گئے ایک انٹرویو میں روسی صدر کو قاتل قرار دے چکے ہیں ۔ دونوں ملکوں کے سربراہوں کی سطح پر اس قسم کے الزامات کی ماضی میں کوئی مثال نہیں ملتی یہی وجہ ہے کہ اس پر روس نے فوری اور شدید ردعمل ظاہر کیا تھا۔
بہرحال امریکہ کی جانب سے صدرپوتین کو قتل کرنے کا معاملہ بھی اس قدر خطرناک ہے کہ جس کی ماضی میں نظیر نہیں ملتی البتہ اس سے پہلے ٹرمپ کے قومی سلامتی کے مشیر جان بولٹن، روسی صدر کو یوکرین میں ایٹمی ہتھیاروں کے ممکنہ استعمال کی بابت خبردار کرتے ہوئے، دعوی کرچکے ہیں کہ امریکہ کے ہاتھوں صدر پوتین کا قتل ناممکن نہیں ہے۔