امریکہ نے چینی غبارے کو کیوں مار گرایا، پہلے تھا خوفزدہ
پینٹاگون نے دعوی کیا ہے کہ چین کے جاسوسی غبارے کا مقصد ملک کے اسٹراٹیجک مقامات کی نگرانی کرنا تھا۔
سحر نیوز/ دنیا: امریکی وزارت دفاع نے غبارے کے ذریعے ملک کے اسٹریٹجک مراکز سے معلومات اکٹھا کرنے کی چین کی کوشش کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس کی سرنگونی بھی کینیڈین حکومت کے تعاون اور ہماہنگی سے انجام پائی ہے۔
امریکی محکمہ دفاع نے اتوار کی صبح اس ملک کے آسمان پر چینی جاسوسی غبارے اور انہیں مار گرانے میں امریکی فوج کی کارروائی کے بارے میں ایک بیان جاری کیا۔
اس بیان میں کہا گیا ہے کہ چینی غبارے کو ایک جنگی طیارے کی کامیاب کارروائی سے جنوبی کیرولینا کے ساحل پر مار گرایا گیا۔ پینٹاگون نے چینی غبارے کو بحفاظت علاقائی پانیوں پر مار گرانے کے لیے کئی آپشنز پر غور کیا تھا ۔
امریکی میڈیا کے مطابق پینٹاگون نے وضاحت کی کہ چینی غبارے کو گرانے کا عمل کینیڈین حکومت کے مکمل تعاون اور ہماہنگی سے انجام دیا گیا ہے، چین ان غباروں کو امریکہ میں اسٹریٹجک مقامات کی نگرانی کے لیے استعمال کرنے کی کوشش کر رہا تھا۔
امریکی وزارت دفاع نے مزید کہا کہ صدر جو بائیڈن نے چینی غبارے کو اس شرط پر گرانے کا حکم دیا تھا کہ امریکی جانوں کو خطرہ نہیں ہو گا۔
امریکی میڈیا نے خبر دی تھی کہ ملک کے دو F-22 لڑاکا طیاروں نے چینی جاسوسی کے غبارے کے گرد چکر لگانے کے بعد اسے تباہ کر دیا۔