Feb ۲۲, ۲۰۲۳ ۰۹:۱۱ Asia/Tehran
  • روس  نے امریکہ کی دکھتی رگ پر ہاتھ رکھ دیا

روسی صدر کی جانب سے جوہری ہتھیاروں کے کنٹرول کے تاریخی معاہدے کو معطل کر نے پر سخت رد عمل سامنے آیا ہے۔

سحر نیوز/دنیا: صدر ولادیمیر پوتین نے یوکرین کے بارے میں مغرب کو خبردار کرتے ہوئے تاریخی جوہری ہتھیاروں کے کنٹرول کے معاہدے کو معطل کر دیا۔

روسی صدر نے کہا ہے کہ واشنگٹن میں کچھ لوگ جوہری تجربات پر پابندی کے معاہدے کو توڑنے پر غور کر رہے ہیں۔

روسی صدر نے بڑا قدم اٹھاتے ہوئے اعلان کیا کہ نئے اسٹریٹجک سسٹم کو جنگی ڈیوٹی پر لگا دیا گیا ہے، انہوں نے جوہری تجربات دوبارہ شروع کرنے کی دھمکی بھی دی ۔

امریکہ پر جنگ کو عالمی تنازعہ میں بدلنے کا الزام لگاتے ہوئے ولادیمیر پوتین نے کہا کہ روس نیو اسٹارٹ معاہدے کو معطل کر رہا ہے، یہ واشنگٹن کے ساتھ روس کا آخری بڑا ہتھیاروں پر کنٹرول کا معاہدہ تھا۔

یورپی یونین اور نیٹو کی جانب سے روسی اقدام کی سخت مذمت کی گئی ہے اور امریکہ نے اقدام کو انتہائی بدقسمتی اور غیر ذمہ دارانہ قرار دیا ہے۔

دوسری جانب امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے روس کے معاہدہ معطل کرنے کے فیصلے کو انتہائی بدقسمتی اور غیر ذمہ دارانہ قرار دیا لیکن امریکا معاملے پر بات چیت کرنے کو تیار ہے۔

انٹونی بلنکن نے کہا کہ ہم روس کے ساتھ کسی بھی وقت اسٹریٹجک ہتھیاروں کے بارے میں بات چیت اور مذاکرات کرنے کے لیے تیار ہیں، قطع نظر اس بات سے کہ دنیا میں کیا چل رہا ہے یا ہمارے دوطرفہ تعلقات کیسے ہیں۔

نیٹو سربراہ اور یورپی یونین کے اعلیٰ سفارت کار نے بھی خبردار کیا کہ اس معاہدے کی معطلی سے یورپ میں ہتھیاروں کے کنٹرول کے دور کا خاتمہ ہو جائے گا، نیٹو سربراہ نے کہا کہ زیادہ جوہری ہتھیار اور ہتھیاروں کا کم کنٹرول دنیا کو مزید خطرناک بنا دیتا ہے۔

واضح رہے کہ 8 اپریل 2010 میں دستخط کیے گئے اس معاہدے میں ان اسٹریٹجک نیوکلیئر وارہیڈز کی تعداد کی حد مقرر کی گئی تھی جسے ممالک نصب کر سکتے ہیں، یہ معاہدہ 2026 میں ختم ہونا تھا، یہ معاہدہ ہر ملک کو دوسرے کے جوہری ہتھیاروں کو چیک کرنے کی اجازت دیتا ہے جب کہ روس یوکرین کشیدگی کی وجہ سے پہلے ہی معائنہ معطل ہے۔

روس اور امریکہ کے پاس دنیا کے 90 فیصد ایٹمی وار ہیڈز موجود ہیں۔

ٹیگس