نیٹو نے اب تک یوکرین کو کتنی فوجی امداد دی؟
نیٹو کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل نے اعلان کیا ہے کہ گذشتہ عیسوی سال کے دوران نیٹو اتحادیوں نے یوکرین کے لئے ستّر اعشاریہ آٹھ ارب ڈالر کی فوجی مدد کی ہے۔
سحر نیوز/ دنیا: روسی خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق نیٹو کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل میر چاجوآنا نے وینسنٹ بریسکو کے سالانہ سیکورٹی اجلاس سے اپنے خطاب میں کہا ہے کہ سن دو ہزار بائیس کے دوران نیٹو اتحادیوں نے یوکرین کو مختلف قسم کے ہتھیاروں، مالی و فوجی امداد پر مشتمل ڈیڑھ سو ارب یورو کی مدد کی ہے جس میں پینسٹھ ارب یورو صرف ہتھیاروں کی مد میں رہے ہیں۔
نیٹو کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل نے کہا کہ نیٹو کو امید ہے کہ جنگ یوکرین آئندہ عشروں میں عالمی سیکیورٹی کا باعث بنے گی۔ یہ ایسی حالت میں ہے کہ یوکرین کے لئے امریکی فوجی امداد اس ملک کے میزائل ذخائر میں کمی آنے کا باعث بنی ہے۔
جنگ یوکرین کے دس مہینوں میں واشنگٹن نے تینتیس ارب ڈالر کی فوجی امداد کی منظوری دی جس میں اسٹینگر میزائل بھی شامل رہے ہیں جوامریکی میزائل ذخائر میں کمی آنے کا موجب بنی ہے اور اس شعبے میں امریکہ کو اپنی سطح اوپر لے جانے کے لئے تیرہ برس کا وقت درکار ہو گا جبکہ امریکی کمپنیوں کو بھی امریکہ کی میزائل کمی کو پورا کرنے میں پانچ سال کا وقت لگ سکتا ہے۔
یوکرین کی جانب سے جنگ میں ہتھیاروں کے استعمال کی شرح امریکی ہتھیاروں کی پیداوار کی شرح سے کہیں زیادہ ہے جیسا کہ امریکہ ماہانہ چودہ ہزار گولے تیار کرتا ہے جبکہ یوکرین اتنے گولے صرف دو روز میں استعمال کردیتا ہے۔