Apr ۰۴, ۲۰۲۳ ۱۶:۴۲ Asia/Tehran
  • یورپی یونین اور روس کے تعلقات اب دوستانہ نہیں رہے: لاوروف

روس کے وزیر خارجہ نے کہا ہے اگر یورپ نے غیردوستانہ تعلقات کو جاری رکھا تو ماسکو جوابی کارروائی کے لئے تیار ہے۔

سحر نیوز/ دنیا: روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے روس اور یورپی یونین کے تعلقات کو غیردوستانہ قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یورپی یونین اور ماسکو کے تعلقات کمزور ہونے کی اصل وجہ اس یونین کے ارکان کی جانب سے کیف حکومت کی اسلحہ جاتی حمایت اور کیف میں برسراقتدار مجرم حکومت کو دی جانے والی مشاورتیں ہیں۔ 

سرگئی لاوروف نے کہا کہ ماسکو ضرورت پڑنے پر سفارتی طور طریقے اور روس کے قومی مفادات کو مدنظر رکھتے ہوئے، یورپ کے جارحانہ اقدامات کا جواب دینے کے لئے تیار ہے۔ 

انہوں نے یہ بھی کہا کہ مغربی ممالک نہ صرف روس سے مذاکرات کے لئے تیار نہیں ہیں بلکہ ماسکو کے سامنے نئے دفاعی حربوں پر بھی غور کر رہے ہیں۔  روس کے وزیر خارجہ نے کہا کہ بعض دشمن ممالک ماسکو اور بیجنگ کے تعلقات پر نکتہ چینی کرتے ہوئے ان تعلقات کو بڑھا چڑھا کر پیش کر رہے ہیں تا کہ روس کی اس سلسلے کی کامیابیوں کو گھٹا کر ماسکو اور بیجنگ کی دوستی کو متاثر کر سکیں ۔ 

انہوں نے روس اور چین کے درمیان تجارت میں ڈالر کے کردار کے خاتمے کو اس کامیاب دوستی کا ایک اہم نتیجہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس وقت ماسکو اور بیجنگ توانائی، صنعت، زراعت اور ایرواسپیس سمیت متعدد شعبوں میں بہترین سطح پر تعاون کر رہے ہیں جس کا نتیجہ بھی ہمارے مدنظر رہا ہے۔ 

سرگئی لاوروف نے زور دیکر کہا کہ چین گذشتہ تیرہ سال سے روس کا سب سے اہم تجارتی حلیف رہا ہے۔ 

قابل ذکر ہے کہ گذشتہ دو سال کے دوران چین اور روس کی تجارت میں ہر سال تینتیس فیصد اضافہ ہوا ہے۔ اعداد و شمار کے مطابق، سن دو ہزار بائیس میں دونوں ممالک کی تجارت کا حجم ایک سو پچاسی ارب ڈالر تک پہنچ گیا تھا۔ 

یاد رہے کہ گذشتہ برسوں کے دوران روس اور چین نے ڈالر اور یورو سے چھٹکارا حاصل کرنے کی پالیسی اپنائی ہے اور باہمی لین دین میں اپنے قومی زرمبادلہ کا استعمال کر رہے ہیں۔

ٹیگس