پینٹاگون کا دعوی، چین پیشرفتہ ڈرون یونٹ تعینات کرنے والا ہے
پینٹاگون کی لیک ہونے والی دستاویزات کے مطابق چین ایک جدید ڈرون جاسوسی یونٹ تعینات کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
سحر نیوز/ دنیا: امریکی محکمہ دفاع کے ایک خفیہ جائزے سے پتہ چلتا ہے کہ چینی فوج ایک جدید جاسوس ڈرون یونٹ تعینات کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے جس کے ڈرون آواز کی رفتار سے تین گنا زیادہ تیز چلتے ہیں۔
واشنگٹن پوسٹ نے رپورٹ دی ہے کہ امریکی محکمہ دفاع کی طرف سے کی گئی ایک تفتیش جو پینٹاگون کی خفیہ دستاویزات کے انکشاف کے بعد کیا گیا، سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ چینی فوج جلد ہی ایک اونچائی پر جاسوس ڈرون یونٹ تعینات کرنے کا ارادہ رکھتی ہے جو آواز کی رفتار سے کم از کم تین گنا زیادہ ہو۔
اس اخبار نے اپنی رپورٹ کو امریکی نیشنل جیوگرافک-انٹیلی جنس ایجنسی کی ایک خفیہ دستاویز سے نقل کیا ہے۔
رائٹرز نے واشنگٹن پوسٹ کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ دی ہے کہ دستاویز میں 9 اگست کی سیٹلائٹ تصاویر شامل ہیں جن میں شنگھائی جزیرے سے 350 میل دور ایک آرمی ایئر بیس پر دو WZ-8 میزائل جاسوس ڈرون دکھائی دیئے ہیں۔
پینٹاگون کے جائزے میں کہا گیا ہے کہ چینی فوج نے تقریباً یقینی طور پر اڈے پر اپنا پہلا ڈرون یونٹ قائم کیا ہے جو فوج کی ایسٹرن کمانڈ کے تحت چلایا جاتا ہے، یہ چینی فوج کی شاخ ہے جو تائیوان پر ملک کے دعوے کی نگرانی کرتی ہے۔
واشنگٹن پوسٹ کی طرف سے نقل کردہ دستاویزات سیکورٹی دستاویزات کے مجموعے کا حصہ ہیں جو امریکی ایئر فورس نیشنل گارڈ کے ایک رکن نے ڈسکارڈ سوشل نیٹ ورک پر شائع کی ہیں۔