Apr ۲۳, ۲۰۲۳ ۱۴:۲۵ Asia/Tehran
  • اسپین بھی جنگ یوکرین میں کود پڑا

مغربی ملکوں کی جانب سے جنگ یوکرین کی آگ شعلہ ور رکھنے کی کوششوں کا سلسلہ جاری ہے

سحر نیوز/ دنیا: اسپین کے وزیر خارجہ خوزے مانوعیل البارس نے کہا ہے کہ ان کا ملک جنگ کے بہانے یوکرین کی حمایت جاری رکھےگا اور عنقریب چھے لپرڈ دو قسم کے ٹینکوں کی ایک کھیپ بھیجنے کا ارادہ رکھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چار لپرڈ ٹینکوں کی ایک اور کھیپ اس کے بعد یوکرین کو فراہم کی جائے گی۔
مغربی ممالک جنگ یوکرین کے بہانے یوکرین کو مختلف قسم کے ہتھیار فراہم کرچکے ہیں جن میں ایئر ڈیفنس سسٹم ، ملٹی پرپز راکٹ سسٹم، ٹینک، توپیں اور فضائی اہداف کو نشانہ بنانے والے ہتھیار شامل ہیں۔  
ادھر یوکرین کے نائب وزیر خارجہ آندرے ملنیک نے مغربی ملکوں سے فوجی امداد میں دس گناہ اضافے کی اپیل کی ہے۔
 یہ مطالبہ ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب جرمنی کے وزیر خارجہ بورس پسٹوریئس نےگزشتہ ہفتے کہ کہا تھا کہ یوکرین کو اسلحے کی ترسیل روکنا اس ملک کی شکست کے مترداف ہوگا۔
دوسری جانب یوکرین کے صدر ولودی میر زیلنسکی نے گزشتہ روز اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ ان کی حکومت نے مختلف ملکوں کے تین سو بیاسی اداروں اور چالیس افراد کو بلیک لسٹ کردیا ہے۔
صدر زیلنسکی نے سولہ اپریل کو ایسے ہی ایک اقدام کے تحت مغربی ملکوں کی پیروی کرتے ہوئے چار سو اڑتیس روسی اور بیلا روسی شہریوں اور دو سو چون کمپنیوں کے خلاف پابندیاں عائد کرنے اعلان کیا تھا ۔  یوکرینی صدر کے بقول یہ پابندیاں آئندہ پچاس سال کے لیے عائد کی گئی ہیں۔
دوسری جانب بیلا روس کے وزیردفاع نے کہا ہے کہ ان کے فوجی روس میں جدید ترین اسکندر میزائل سسٹم چلانے کی تربیت مکمل کر کے وطن واپس آگئے ہیں۔
 یوکرین کی جنگ تمام تر سیاسی ، فوجی، اقتصادی، سماجی اور حتی ثقافتی اثرات کے ساتھ چودھویں ماہ میں داخل ہوگئی ہے اور مغربی ملکوں کی جانب سے اسلحے کی ترسیل کی وجہ سے تھمنے کا نام نہیں لے رہی۔
روسی حکام اور بعض مغربی ماہرین اور ذرائع ابلاغ ، جنگ یوکرین کو روس کے خلاف مغربی ملکوں کی پراکسی وار کا حصہ قرار دے رہے ہیں۔
 روس کئی بار خبر دار کرچکا ہے کہ مغربی ملکوں کی جانب سے ہتھیاروں کی ترسیل کے باعث جنگ یوکرین طویل پکڑتی جائے گی اور اس کے غیر متوقع نتائج برآمد ہوں گے۔

ٹیگس