روس اور امریکہ کے مابین ایٹمی جنگ کا خطرہ
روس کے ایک سفارتکار نے کہا ہے کہ روس اور امریکہ کے مابین ایٹمی جنگ کا خطرہ بڑھتا جا رہا ہے۔
سحر نیوز/ دنیا: مہر نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق روسی وزارت خارجہ میں ایٹمی عدم پھیلاؤ کے شعبے کے سربراہ ولادیمیر یرماکوف نے کہا ہے کہ امریکہ معمول سے ہٹ کر اپنے اقدامات کے ذریعے روس کے ساتھ ایٹمی کشیدگی اور جھڑپ کے خطرات میں اضافہ کر رہا ہے۔ انھوں نے کہا کہ اگر امریکہ نے روس کے ساتھ محاذ آرائی کا اپنا موجودہ رویہ اسی طرح جاری رکھا تو ایٹمی جھڑپ کے خطرات بڑھ جائیں گے اور ممکن ہے اسٹارٹ معاہدے کا مستقبل سنگین خطرے سے دوچار ہو جائے۔
امریکہ نے دو مہینے قبل روس سے کہا تھا کہ وہ اپنی ایٹمی فورس کے بارے میں بعض ڈیٹا کا تبادلہ روک دے گا اور اس نے اسے روس کی جانب سے نئے اسٹارٹ معاہدے میں شرکت سے گریز کا جواب قرار دیا تھا۔ اس روسی عہدیدار کا کہنا تھا کہ روس اور چین امریکہ کے اینٹی میزائل سسٹم کی عالمی توسیع و ترقی میں مغربی ممالک کی ممکنہ شرکت کو ایک خطرہ اور اسے عالمی اسٹریٹجک استحکام کو کمزور کرنے کی ایک کوشش سمجھتے ہیں۔
اس سے قبل روس کے نائب وزیر خارجہ سرگئی ریابکوف نے بھی خبردار کیا تھا کہ ایٹمی جھڑپ کا خطرہ حالیہ دہائیوں میں بلند ترین سطح پر پہنچ گیا ہے اور ماسکو جنگ یوکرین کے مسئلے پر واشنگٹن کے ساتھ جھڑپ کی حالت میں ہے۔ ماسکو امریکہ کے مخاصمانہ موقف پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے فروری کے مہینے میں واشنگٹن کے ساتھ اسٹارٹ ٹو معاہدے سے نکل گیا تھا۔