May ۰۶, ۲۰۲۳ ۱۶:۵۲ Asia/Tehran
  • میں بھوکااور پیاسا ہوں اور تھک چکا ہوں، مجھے موت چاہئے!، امریکی سیاہ فام شہری کے بہیمانہ قتل کے خلاف احتجاج

نیویارک شہر کی میٹرو میں ایک اور سیاہ فام امریکی شہری کے قتل پر امریکہ بھر میں مظاہرے زور پکڑ رہے ہیں۔

سحر نیوز/ دنیا: قصہ یہاں سے شروع ہوتا ہے کہ معاشی حالات اور حکومت کی جانب سے کسی بھی قسم کی حمایت نہ ہونے سے تنگ آکر جارڈن نیلی اچانک نیویارک شہر کی میٹرو ٹرین میں بھڑک اٹھتے ہیں اور چلّا چلّا کر یہ کہتے دکھائی دیتے ہیں کہ اب میں تھک چکا ہوں، بھوکا ہوں اور پیاسا، مجھے اب پرواہ نہیں کہ مجھے جیل میں ڈال دیا جائے یا نہیں۔ میں موت تک کے لئے تیار ہوں۔ 

سوشل میڈیا پر جاری ہونے والے فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ اسی وقت سابق امریکی کمانڈو ڈینیئل پینی انہیں پیچھے سے پکڑ کر، زمین پر گرا دیتے ہیں اور ان کا گلا اتنا دباتے ہیں کہ جارڈن نیلی کی جان نکل جاتی ہے۔ کہانی یہیں پر ختم نہیں ہوتی ۔  ڈینیئل پینی کو کوئی فرد جرم عائد کئے بغیر رہا  کر کے نیویارک کی پولیس نے اس داستان کو اور بھی المناک بنادیا ۔ اس واقعے کے منظر عام پر آنے کے بعد امریکی شہری ایک بار پھر سڑکوں پر نکل آئے اور اسٹریٹ سنگر جارڈن نیلی کے قاتل کو سزا دینے کی اپیل کی۔

مظاہرین کا کہنا تھا کہ سیاہ فام شہری جارڈن نیلی بہت دنوں سے مالی مشکلات کا شکار تھے اور حکومت کی جانب سے انہیں کسی بھی قسم کی حمایت حاصل نہیں تھی ۔ مظاہرین پولیس کے رویے اور امریکی حکام کی لاپرواہی کے خلاف نعرے لگا رہے تھے۔ نیویارک میں ہونے والے مظاہروں کے شرکا نے کہا کہ جارڈن نیلی کے قتل نے پولیس کے ہاتھوں جورج فلائڈ کے قتل اور امریکی معاشرے میں ناانصافی اور نسل پرستی کی یاد تازہ کردی ہے۔  

ادھر امریکی ایوان نمائندگان کی رکن ایلیگزانڈریا اوکازیو کورتیز نے ٹوئیٹ کیا ہے کہ جارڈن نیلی اپنے آخری لمحوں میں جیل جانے کو سماجی حمایت حاصل کرنے اور اپنے پاؤں پر کھڑے ہونے سے زیادہ آسان قرار دے رہے تھے، پھر بھی امریکی حکام  اس شہری کو میٹرو میں سزائے موت دینے کا جواز ڈھونڈ رہے ہیں۔ ہم کن حدوں پر اتر آئے ہیں؟  جبکہ پورے واقعے کی ویڈیو منظر عام پر آچکی ہے،  نیویارک شہر کے اعلی حکام نے دعوی کیا ہے کہ وہ اس واقعے کی وجوہات کے بارے میں تحقیقات انجام دے رہے ہیں۔

برطانیہ کے روزنامہ گارڈین نے اس بارے میں لکھا ہے کہ جارڈن نیلی کا قتل، امریکہ میں قانونی کارروائی میں نسل پرستی کی بالادستی کی عکاسی کرتا ہے۔  قابل ذکر ہے کہ اقوام متحدہ کی جانب سے جاری شدہ رپورٹ میں درج ہے کہ سیاہ فام امریکی شہریوں کو زندگی کے ہر شعبے میں نسل پرستی اور ناانصافی کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور امریکی حکام میں ان حالات کو تبدیل کرنے کا بھی کوئی ارادہ پایا نہیں جاتا۔

ٹیگس