مغربی ممالک آگ سے کھیلنا بند کریں: روس
روس کے وزیر خارجہ نے یوکرین کو ہتھیاروں کی ترسیل میں شدت کی جانب سے مغربی ممالک کو خبردار کیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ یورپ اور امریکہ آگ سے کھیلنا بند کریں۔
سحر نیوز/ دنیا: روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے اپنے تازہ انٹرویو میں کہا ہے کہ مغربی ممالک بالخصوص امریکہ یوکرین کو ہتھیاروں کی ترسیل دوگنی کرکے آگ سے کھیل رہے ہیں جس سے باز رہنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے مغرب کی جانب سے یوکرین کو ایف سولہ جیٹ فائٹر سے لیس کرنے کے اشاروں پر سخت تنقید کرتے ہوئے اسے ناقابل قبول اور اشتعال انگیز حرکت قرار دیا۔
اس سے قبل سرگئی لاوروف کی چین کے خصوصی ایلچی سے ملاقات ہوئی تھی ۔ اس موقع پر انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا تھا کہ روس، بدستور یوکرین کی جنگ کے سیاسی اور سفارتکارانہ طریقوں سے حل کا پابند ہے۔
دوسری جانب یوکرین کے وزیر دفاع ایلکسی رزنیکوف نے اتوار کے روز دعوی کیا تھا کہ فنی موضوعات میں راستہ ہموار ہوتے ہی، یوکرینی پائلٹوں کو ایف سولہ کی ٹریننگ دینے کا سلسلہ شروع ہوجائے گا۔
یوکرین کی وزارت دفاع اس سے پہلے یہ بھی دعوی کرچکی ہے کہ اگر کی ایف کو اڑتالیس ایف سولہ جیٹ فائٹر دے دئے گئے تو ان کی مدد سے جنگ کو ختم کردیا جائے گا۔
دریں اثنا کریملن کے ترجمان دیمیتری پیسکوف نے ایک ٹی وی انٹرویو کے دوران کہا ہے کہ اقتصاد اور معیشت ہو یا حکومت اور قومی اثاثے، مغربی ممالک نے ہر محاذ پر روس کے خلاف جنگ چھیڑ دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ روس کی تمام مضبوط بنیادوں پر مغربی دنیا کے حملے پوری شدت کے ساتھ جاری ہیں۔ دیمیتری پیسکوف نے واضح کیا کہ یوکرین میں ماسکو کے خصوصی فوجی آپریشن کا ٹارگیٹ تبدیل نہیں ہوا ہے اور ان اہداف کو حاصل کرکے ہی چھوڑا جائے گا۔
قابل ذکر ہے کہ مغربی ممالک، اپنے دعووں کے برخلاف اس جنگ کی آگ پر تیل چھڑک کر اس کے شعلوں کو بجھنے نہیں دے رہے ہیں جس کا البتہ پہلا اثر خود ان ممالک کی معیشت اور عوام پر ہی مرتب ہو رہا ہے۔
اس بیچ روس کے وزیر توانائی نیکولائی شولگینوف نے سرکاری ٹی وی چینل ون کو بتایا ہے کہ مغربی ممالک ایک جانب روس کے خلاف پابندیوں کا اعلان کرتے پھر رہے ہیں تو دوسری جانب مختلف طریقوں سے اپنی ہی عائد کردہ پابندیوں کو بائی پاس کرکے ماسکو سے تیل اور گیس خرید رہے ہیں ۔ نیکولائی شولگینوف سے جب پوچھا گیا کہ کیا یہ بات صحیح ہے کہ یورپی ممالک متبادل راستوں کے ذریعے روس سے تیل اور گیس خرید رہے ہیں تو انہوں نے کہا کہ یہ بات بالکل درست ہے۔