May ۳۱, ۲۰۲۳ ۱۷:۵۸ Asia/Tehran
  • اپنے خونخوار ایجنٹ کی موت پر اسرائیل نے توڑی خاموشی

شمالی اٹلی کے ایک دریا میں اسرائیل کی خونخوار خفیہ ایجنسی موساد کے ایک افسر کی مشکوک طریقے سے غرق ہوکر ہلاک ہونے کے تین دن بعد آخرکار اسرائیلی حکام نے اس بارے میں اپنی خاموشی توڑی اور اس خونخوار ایجٹنٹ کی شناخت ظاہر کر دی۔

سحر نیوز/ دنیا: اسرائیل کے خفیہ ذرائع نے اس واقعے کے 72 گھنٹے کے بعد باضابطہ طور پر اٹلی میں اپنی خفیہ ایجنسی موساد کے ایک ایجنٹ کے غرق ہوکر ہلاک ہونے کی خبر دی اور مذکورہ ایجنٹ کی شناخت ظاہر کر دی ۔

جاری ہونے والے بیان کے مطابق اسرائیل کی خفیہ ایجنسی موساد کے جاسوس کا نام ارز شمعون تھا جو شمالی اٹلی کے دریائے میگیورا میں ڈوب کر ہلاک ہو گیا۔ بتایا جاتا ہے کہ شمعون کی عمر 50 سال تھی اور اس نے اپنے برتھ ڈے پارٹی کا جشن مذکورہ دریا کے ساحل پر رکھا تھا اور اس کے بعد کشتی چلانے لگا، تبھی اچانک وہ دریا میں گر گیا اور غرقاب ہو گیا۔

ان سب کے باوجود اسرائیل کے چینل-7 نے اس واقعے کی تفصیلات بیان کرتے ہوئے دعوی کیا کہ مذکورہ کشتی میں اس جاسوس ایجنٹ کی ديگر موساد کے ایجنٹوں کے ساتھ میٹنگ تھی اور پھر برتھ ڈے پارٹی کا انعقاد کیا گیا تھا۔

اس ویب سائٹ نے حادثے کا سبب کشتی پر حد سے زیادہ وزن کا ہونا اور موسم کی خرابی قرار دیا ہے۔  بتایا جاتا ہے کہ مذکورہ کشتی پر 15 افراد کے سوار ہونے کی گنجائش تھی لیکن واقعے کے وقت اس پر 25 افراد سوار تھے۔

50 سالہ شمعون کے علاوہ اٹلی کے دو سابق خفیہ جاسوس اور کشتی کے مالک کی بیوی بھی اس واقعے میں ہلاک ہوئے۔ شمعون کی لاش اسرائیل بھیجی جا رہی ہے۔

کہا جا رہا ہے کہ اس واقعے میں زخمی ہونے والے کچھ افراد اٹلی کے جاسوسی کے شعبے کے ایجنٹ تھے اور واقعہ کو برملا ہونے سے بچانے کے لئے ان ایجنٹوں کو اسپیشل اسپتالوں میں داخل کرایا گیا ہے اور ان پر خفیہ شعبے کے ایجنٹ نظر رکھے ہوئے ہیں۔

ادھر اٹلی کی میگزین لارپوبیلیکا نے بھی دعوی کیا ہے کہ 10 اسرائیلی جو کشتی حادثے کے وقت کشتی میں موجود تھے، حادثے کے بعد ایک فوجی طیارے سے اسرائیل واپس ہوگئے۔

ٹیگس