افغانستان میں غذائی قلت اپنے عروج پر: فاؤ
عالمی ادارہ خوراک فاؤ نے اعلان کیا ہے کہ افغانستان کو آئندہ چھے مہینے کے دوران شدید غذائی قلت کا سامنا ہوگا۔
سحر نیوز/ دنیا: ورلڈ فوڈ پروگرام اور فاؤ کی مشترکہ رپورٹ میں آیا ہے کہ جون سے لیکر نومبر تک افغانستان سمیت بائیس ممالک کو اشیائے خورد و نوش میں شدید قلت کا سامنا کرنا ہوگا ۔ اس رپورٹ میں درج ہے کہ رواں سال کے دوران ہونے والی خشک سالی کے نتیجے میں افغانستان کے شمالی، مغربی اور مرکزی علاقوں میں گندم کی پیداوار بری طرح متاثر ہوئی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ افغانستان کی آبادی کا ایک بڑا حصہ غذائی قلت اور معاشی کمزوری سے پریشان ہے اور خشک سالی سے ان کی حالت اور بھی بگڑ جائے گی۔
ورلڈ فوڈ پروگرام کے ترجمان وحید اللہ امانی نے اس سے قبل کہا تھا کہ ڈیڑھ کروڑ افغان عوام کو اس وقت شدید غذائی قلت کا سامنا ہے۔
یاد رہے کہ افغانستان پر عائد پابندیوں اور اس ملک میں بدامنی اور امریکہ کے غیرقانونی قبضے نے اس ملک کے اقتصاد، معیشت اور معاشرے کو تباہی کے دھانے تک پہنچا دیا ہے جس کے نتیجے میں افغان عوام کو اپنی ابتدائی ترین ضرورتوں کو پورا کرنے کے لئے بھی شدید مسائل کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
واضح رہے کہ ورلڈ بینک کی ویب سائٹ پر جاری ہونے والی مذکورہ رپورٹ میں افغانستان کے ساتھ ساتھ نائیجیریا، سومالیہ، جنوبی سوڈان اور یمن کا نام بھی دیکھا جا سکتا۔