Jun ۱۴, ۲۰۲۳ ۱۵:۱۱ Asia/Tehran
  • مزید ہتھیار فراہم کیے جائیں، یوکرین کی درخواست

کیف نے ایف 18 جنگی طیارے آسٹریلیا سے یوکرین منتقل کرنے کی درخواست کی ہے۔

سحر نیوز/ دنیا: فارس نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ایک ایسے وقت میں کہ جب روس کے خلاف جنگ میں یوکرین کو دیے جانے والے ایف سولہ طیاروں کی افادیت کے بارے میں شکوک و شبہات پائے جاتے ہیں، یوکرین کے ایک عہدیدار نے آسٹریلیا سے ایف اٹھارہ جنگی طیارے فراہم کرنے کی درخواست کی ہے۔

آسٹریلیا میں یوکرین کے سفیر واسیل میروشنیچنکو (Vasyl Miroshnichenko) نے آسٹریلیا کے گراؤنڈ کیے ہوئے دسیوں ایف اٹھارہ جنگی طیاروں کی صورت حال کے بارے میں اس سے اطلاعات مانگی ہیں ۔ یوکرین کا خیال ہے کہ ان طیاروں کی ممکنہ منتقلی سے روس کے ساتھ جنگ میں اس کی فضائی قوت میں قابل ذکر اضافہ ہو سکتا ہے۔ آسٹریلیا کی حکومت اب تک یوکرین کو تین سو چالیس ملین ڈالر کی فوجی امداد دے چکی ہے۔

یہ خبر ایک ایسے وقت میں منظرعام پر آئی ہے کہ جب امریکی وزیرخارجہ انٹونی بلنکن نے یوکرین کو مزید تین سو پچیس ملین ڈالر کے ہتھیار اور فوجی سازوسامان فراہم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ فضائی دفاع، گولہ بارود، بکتر بند گاڑیوں اور دیگر اہم ہتھیاروں پر مشتمل یہ فوجی سازوسامان میدان جنگ میں یوکرینی فوج کو مضبوط بنانے کے لیے ہے۔ فوجی امداد کے اس پیکج کے بعد روس کے خلاف جنگ میں امریکہ کی جانب سے اب تک یوکرین کو دی جانے والی فوجی امداد چالیس ارب ڈالر تک پہنچ گئی ہے۔

دوسری جانب برطانیہ نے بھی اعلان کیا ہے کہ وہ یوکرین کو ایک سو سولہ ملین ڈالر کی فوجی امداد دے گا جس میں فضائی دفاع کا سسٹم شامل ہو گا۔

نئے امدادی پیکج ایسے حالات میں یوکرین کو دیے جا رہے ہیں کہ جب یوکرین نے روس کے خلاف اپنے جوابی حملے شروع کر دیے ہیں اور اس نے پیش قدمی کرنے اور بعض علاقوں کو دوبارہ اپنے کنٹرول میں لینے کا دعوی کیا ہے۔

درایں اثنا ایٹمی توانائی کی عالمی ایجنسی کے سربراہ رافائل گروسی نے کہا ہے کہ مجھے تشویش ہے کہ کہیں یوکرین کے جنوب مشرق میں زاپوریژیا ایٹمی بجلی گھر فوجی حملے کے دوران نشانہ نہ بن جائے۔

روسی حکام کا کہنا ہے کہ یوکرین کی فوج نے زاپوریژیا کے علاقے میں اپنے حملے تیز کر دیے ہیں اور اس نے اس علاقے کے قریب اپنا توپ خانہ اور بکتر بند یونٹ تعینات کر دیے ہیں۔

اس وقت زاپوریژیا ایٹمی بجلی میں کاخوفکا ڈیم تباہ ہونے کے بعد ہائی الرٹ ہے۔ کاخوفکا ڈیم زاپوریژیا ایٹمی بجلی گھر کے کولنگ سسٹم کے لیے پانی فراہم کرتا تھا۔

اگرچہ عالمی ایجنسی کے حکام کا کہنا ہے کہ اس ایٹمی بجلی گھر کو ٹھنڈا کرنے کے لیے اس کے قریب بنائی گئی جھیل میں کافی مقدار میں پانی موجود ہے لیکن اس ایٹمی بجلی کے قریب دونوں فریقوں کے درمیان گولہ باری کے تبادلے سے اسے نقصان پہنچ سکتا ہے اور ایٹمی تابکاری پھیلنے کا خطرہ ہے۔

ٹیگس