ایران نے روس کو میزائل فروخت نہیں کئے: یوکرین کے صدر کا اعتراف
یوکرین کے صدر نے اعتراف کیا ہے کہ ایران سے روس کو میزائلوں کی فروخت کے بارے میں کوئی ثبوت نہیں ہے۔
سحرنیوز/دنیا: یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے جمعرات کو نیٹو کے سیکرٹری جنرل جینز اسٹولٹن برگ سے ملاقات کے بعد اعلان کیا کہ ہماری انٹیلی جنس ایجنسیوں کی رپورٹوں میں اس بات کا کوئی ثبوت نہیں ہے کہ ایران نے روس کو میزائل فروخت کئے ہیں۔
انہوں نے اعلان کیا کہ یوکرین کی انٹیلی جنس ایجنسیاں، اتحادی انٹیلی جنس ایجنسیوں کے ساتھ رابطے میں ہیں۔
امریکہ اور یورپی ممالک نے ایران پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ یوکرین کے ساتھ جنگ میں روس کو ڈرون فراہم کر رہا ہے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے امریکی حکام کی جانب سے ایرانی ڈرونز، روس کو بھیجے جانے کے دعوے پر سخت رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ اس قسم کے دعوے من گھڑت اور بے بنیاد ہیں اور اس قسم کے دعوؤں کو ثابت کرنے کے لیے کوئی ثبوت پیش نہیں کیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ حسین امیرعبداللہیان نے یوکرین کو ڈرون دیئے جانے سے متعلق امریکہ اور یورپی ممالک کی جانب سے خبروں کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ یوکرین کی جنگ کے لیے ایران نے کسی بھی فریق کو ڈرون نہیں دیئے۔
حسین امیر عبداللہیان نے زور دے کر کہا کہ ہم یوکرین کی جنگ میں کسی بھی فریق کو مسلح کرنے کے خلاف ہیں۔ ہم یوکرین میں بڑے پیمانے پر امریکی اور مغربی ہتھیاروں کے بھیجے جانے کو یوکرین میں مزید عدم تحفظ اور عدم استحکام اور اس ملک میں مزید ہلاکتوں اور تباہی کا سبب سمجھتے ہیں۔ایران کے وزیر خارجہ نے تاکید کی کہ امریکہ اور مغرب ایران کے خلاف بے بنیاد الزام تراشیاں بند کریں۔